کیا ویب براؤزنگ پر اپنی مضبوط گرفت رکھنے والا گوگل واقعی ماضی کا قصہ بننے والا ہے؟ ایسا ممکن بھی ہے کیوں کہ اب اوپن اے آئی نے چیٹ جی پی ٹی ویب براؤزر لانچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اوپن اے آئی گوگل کے مقابلے میں اپنا ویب براؤزر لانچ کرنے جا رہا ہے، تاکہ سرچ مارکیٹ میں گوگل کے غلبہ کو چیلنج کر سکے، بتایا جا رہا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی نے اپنے چیٹ بوٹ کو نئے براؤزر میں ضم کرنے کا ارادہ کر لیا ہے۔
اوپن اے آئی نے بہت تیزی کے ساتھ سرچ انجن کے طور پر اپنی شناخت بنانے کا آغاز کر دیا ہے، اور اس طرح خود کو گوگل کے براہ راست مدمقابل کے طور پر کھڑا کر رہا ہے۔
اس حوالے سے OpenAI کے پاس ایک شان دار موقع بھی میسر ہے کہ وہ سرچ مارکیٹ کو پوری طرح سے اپنے قبضے میں لے، کیوں کہ گوگل پر مارکیٹ پر اجارہ داری کے سبب ریگولیٹری دباؤ ہے کہ وہ کروم کو فروخت کر دے، ایسے میں اوپن اے آئی کے لیے موقع ہے کہ وہ اپنے جدید AI اپروچ کے ساتھ سرچ انجنوں کو نئی شکل میں ڈھال کر پیش کرے۔
تاہم دوسری طرف گوگل نے بھی اوپن اے آئی کے منصوبے کی بازگشت پر جوابی حکمت عملی تیار کرنا شروع کر دی ہے، گوگل بھی اس زبردست جنگ میں خود کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے تخلیقی AI چیٹ بوٹ کے لیے نئی خصوصیات جاری کر رہا ہے۔
گوگل کو کروم فروخت کرنا ہی ہوگا، امریکی محکمہ انصاف
لیکن ادھر ایک اور امکان نے مشکل کھڑی کر دی ہے کہ اوپن اے آئی کے ساتھ سام سنگ کی شراکت عمل میں آ سکتی ہے، اگر ایسا ہوتا ہے تو گوگل کو ایک اہم چیلنج در پیش ہوگا۔ واضح رہے کہ سام سنگ گوگل کا ایک اہم پارٹنر ہے، لیکن اگر اس نے اپنے ڈیوائسز میں اے آئی فیچرز شامل کر دیے تو ممکنہ طور پر ٹیک ایکو سسٹم میں طاقت کا توازن تبدیل ہو سکتا ہے۔