سکھر: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشیدشاہ نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کا معاملہ وزیراعظم کے ہاتھ میں ہے وہ خود کو احتساب کیلئے پیش کردیں۔
تفصیلات کے مطابق سکھر میں مدرسہ غوثیہ کی جانب سے منعقد کی گئی عید ملن پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا وزیر اعظم پاکستان کی آمد آمد ہے انہیں چاہیے کہ پاکستان آنے کے بعد خود کو احتساب کے لیے پیش کر دیں تا کہ پانامہ لیکس کا معاملہ اپنے منطقی انجام تک پہنچے۔
پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زردای کے اثاثہ جات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹوزرداری ممبر اسمبلی بنیں گے تو پہلے اپنے اثاثے ڈیکلیئر کریں گے۔
سعودی عرب میں ہونے والے خود کش حملوں کے حوالے سے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ خود کش حملوں کے خلاف عالم اسلام کو ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میاں صاحب نے خود کو پاناما لیکس پر احتساب کیلئے پیش کیا تھا اگر اپوزیشن یہی مطالبے کرے تو حکومتی وزراء برہم کیوں ہیں؟ انہوں نے سوال کیا کہ میاں صاحب بتائیں جائیدا کیسے بنائیں؟
اس موقع پرایک صحافی کی جانب سے جان مکین کے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے بیان پرپوچھے گئے سوال کے جواب میں خورشسید شاہ نے کہا کہ جان مکین ہوں یا کوئی اور جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت کا معاملہ اندرونی ہے۔
سینیٹر محمود خان اچکزئی کے بیان سے متعلق خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے غداریاں کیں ان پر آرٹیکل 6 نہیں لگا تو محمود خان اچکزئی پر کیا لگے گا؟
خورشید شاہ نے اپنی تقریر کے دوران صوبائی وزیر پنجاب رانا ثناء اللہ خان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کا ہر دور میں احتساب ہوا ہم کسی احتساب سے نہیں ڈرتے جس کو شوق ہے وہ اپنا شوق پورا کر لے،ماضی میں بھی پی پی پی پر کرپشن کے الزامات لگے مگر ہم عدالتوں سے بری ہوئے۔