سکھر: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماء سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ حکومت نے بیرونی قرضے حاصل کرکے پاکستان کی معیشت کو اتنا تباہ کردیا کہ اب پیدا ہونے والا ہر بچہ ایک لاکھ پچیس ہزار روپے کا مقروض ہوگیا۔
سکھر کے علاقے واری تڑ میں ذوالفقار علی بھٹو کی 39 ویں برسی کے موقع پر منعقدہ عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ عام انتخابات قریب ہیں، اگر آنے والے وقتوں میں بہتری چاہتے ہیں تو عوام جاگ جائیں اور اٹھ کھڑے ہوں اور ملکی ترقی کا فیصلہ کریں۔
اُن کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ اب بھی یہی سمجھتے ہیں کہ وہ میڈیا اور انٹرنیٹ کی موجودگی میں عوام کو بہت اچھی طرح بیوقوف بناسکتے ہیں مگر اب ہم ملک کو ایسی ریاست بنائیں گے جہاں انصاف و امن ہو اور لوگوں کو روزگار ملے۔
اداروں کے سربراہوں میں ملاقاتیں جاری رہنی چاہئیں: خورشید شاہ
قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے اپنے پانچ سالوں میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں ایک سو پچیس فیصد اضافہ کیا اور پنشروں کی پینشن میں سو فیصد اضافہ کیا لیکن یہ حکومت پانچ سالوں میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں چالیس فیصد بھی اضافہ نہیں کرسکی ہے اس کے باوجود حکومتی شخصیات معیشت کی بہتری کے دعوے کرتے نہیں تھک رہیں۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم ملک میں نظام کو چلتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں، خواہش ہے کہ حالات جیسے بھی ہوں اقتدار کا فیصلہ عوام ہی کرے اور جمہوریت اسی طرح چلتی رہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ سیاستدان کارکنوں کو گالم گلوچ اور الزام تراشی کی سیاست سکھا رہے ہیں آج کل کی سیاست نے ہمیں بیمار کردیا ہے ہم کہتے ہیں کہ اقتدار کی نہیں بلکہ عوامی خدمت کی خاطر خدمت کرو کیونکہ جو لوگ عہدوں کے لیے سیاسی میدان میں آئے اُن کا مقصد صرف لوٹ مار اور خزانے کو نقصان پہنچانا ہے۔
میں کہتا تھا میاں صاحب سنبھل جاؤ آپ کی آستین میں سانپ بیٹھا ہے، خورشید شاہ
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ہی وہ واحد جماعت ہے جو سیاست کو عبادت سمجھ کر کرتی ہے، جبکہ اقتدار کی خاطر میدان میں آنے والے سیاستدان تیری ایسی کی تیسی اور مجھے کیوں نکالا کہتے پھر رہے ہیں، ہمیں لوگوں کے مسائل بڑھنے سے تکلیف ہوتی ہے لیکن آج ہمارے سیاستدان اور حکمرانوں کو آپسی جھگڑوں سے فرصت نہیں ہےکہ وہ عوامی مسائل کی طرف توجہ دیں۔
پی پی رہنماء کا کہنا تھا کہ ملک میں معیشت کی بہتری کرنے والوں نے پاکستان کو اتنا مقروض بنادیا ہے کہ اب پیدا ہونے والے ہر بچے کے کان میں آذان کے ساتھ اس کے ایک لاکھ پچیس ہزار روپے کے مقروض ہونے کی نوید سنائی جانے لگی ہے آج کل کی سیاست نے ہمیں بیمار کردیا ہے۔
قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ ملک کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے متوسط طبقہ اب غریب ہوتا جارہا ہے، ہمارے ملک کا نوجوان بدقسمتی سے ایسی سیاسی جماعت کے نعرے میں پھنس کررہ گئے کہ اُن کے لیے بس دعا کی جاسکتی ہے، ہم نوجوانوں کے چہرے پر خوشی دیکھنا چاہتے ہیں نہیں چاہتے ہیں کہ وہ اپنی ڈگریاں لیے روزگار کے لیے ہماری پیچھے پیچھے بھاگیں۔