اسلام آباد: سینیٹ اجلاس ایک بار پھر اپوزیشن ارکان کے شور شرابے کی نذر ہوگیا.
تفصیلات کے مطابق آج ایوان بالا میں اپوزیشن ارکان نے حسب روایت حکومت پر گولہ باری کی اور غیرپارلیمانی الفاظ استعمال کیے۔
ن لیگ کے سینیٹر مشاہد اللہ نے مائیک چھوڑنے سے انکار کر دیا. اس دوران انھیں دیگر پارٹیوں کے ارکان سمجھاتے رہے، مگر انھوں نے حکومتی بینچوں پر تنقید جاری رکھی.
مشاہداللہ کےالفاظ پرحکومتی ارکان نشستوں سے کھڑے ہوگئے، جس پر مشاہد اللہ سیخ پا ہوگئے، انھوں نے وفاقی وزیراطلاعات پر بھی تنقید کی.
اپوزیشن ارکان نے چیئرمین سینیٹ پر بھی جانب داری کاالزام لگا دیا، مشاہد اللہ اورنعمان وزیرمیں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا.
مزید پڑھیں: پنجاب میں سینیٹ الیکشن: وزیراعظم کی رہنماؤں کو بھرپور تیاری کی ہدایت
چیئرمین سینیٹ کی مشاہداللہ خان کوغیرپارلیمانی الفاظ استعمال نہ کرنےکی تنبیہ کی، مگر چیئرمین سینیٹ کے روکنے کے باوجود مشاہداللہ نےغیر پارلیمانی الفاظ کا استعمال جاری رکھا، چیئرمین سینیٹ نے مشاہد اللہ خان کے الفاظ حذف کرا دیے.
بعد ازاں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے حذف کی گئی کارروائی نشرکرنے پر رولنگ دی.
صادق سنجرانی نے کہا کہ غیر مناسب الفاظ قواعد کے تحت حذف کئے جاتے ہیں، حذف الفاظ کی اشاعت اور نشر کرنےپرپر پابندی ہے.