تازہ ترین

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

ہمارے لیے قرضوں کا جال موت کا پھندا بن گیا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے...

نا اہل شخص کو پارٹی سربراہ بننے سے روکنے کا بل آج قومی اسمبلی میں پیش ہوگا

اسلام آباد : قومی اسمبلی میں نااہل شخص کو سیاسی پارٹی کاسربراہ بننے سے روکنے کیلئےترمیمی بل آج پیش ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں حکومت کا آج کڑا امتحان ہوگا، اپوزیشن نوازشریف کو ن لیگ کی صدارت سے ہٹانے کیلئے سرگرم ہیں ، قومی اسمبلی میں نااہل شخص کوسیاسی پارٹی سربراہ بننے سے روکنے کیلئے ترمیمی بل آج پیش ہوگا۔

اپوزیشن نےاپنےاراکین کوحاضری یقینی بنانےکی ہدایت کردی ہیں، جس کے بعد حکومت کو اکثریت ثابت کرنے کیلئے مشکلات کاسامنا ہے، اس کے بیشتر ارکان گزشتہ روز بھی اسمبلی کے اجلاس سے غائب تھے۔

اگر آج بھی حاضری پوری نہ ہوئی تو اپوزیشن کی قرارداد منظور ہو سکتی ہے، جس کے ساتھ ہی نواز شریف پارٹی صدارت سےہاتھ دھوبیٹھیں گے۔


مزید پڑھیں : نواز شریف کا ایاز صادق سے رابطہ، نااہل شخص کی پارٹی سربراہی کا بل مسترد کروانےکی ہدایت


دوسری جانب قومی اسمبلی کا اجلاس آج شام چار بجے ہوگا ، وزیراعظم خاقان عباسی نے اجلاس ارکان کی حاضری یقیقنی بنانے کیلئے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلالیا جبکہ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی زیر صدارت پی پی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوگا۔

یاد رہے گذشتہ روز سابق وزیراعظم نواز شریف اور سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا ٹیلی فونک رابطہ کیا اور نااہل شخص کی پارٹی سربراہی سے متعلق بل مسترد کروانے کیلئے بھرپور کوششوں کی ہدایت کی تھی۔

اد رہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ سے انتخابی اصلاحات بل 2017ء کی منظوری اور  صدارتی انتخاب اور پارٹی آئین میں ترمیم  کے بعد مسلم لیگ ن نے نواز شریف کو دوبارہ پارٹی کا صدر منتخب کرلیا تھا۔


مزید پڑھیں : نوازشریف بلامقابلہ مسلم لیگ ن کے صدر منتخب


بل کی شق 203 میں کہا گیا کہ ہر پاکستانی شہری کسی بھی سیاسی جماعت کی رکنیت اور عہدہ حاصل کرسکتا ہے بلکہ اس کا صدر بھی بن سکتا ہے۔

واضح رہے کہ پاناما کیس کے فیصلے میں سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو نااہل قرار دیا تھا، جس کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مسلم لیگ ن کو ہدایات جاری کی تھیں‌ کہ وہ نوازشریف کی جگہ نئے پارٹی سربراہ کا انتخاب کرے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -