اسلام آباد: مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف کا کہنا ہے کہ بھارت میں مودی کی نگرانی میں مسلمانوں پر ظلم بڑھ رہا ہے۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے جسٹ فیوچر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دانشوروں سے اپیل ہے مودی کے اسلامو فوبیا کا مسئلہ اٹھائیں، قوم پرستی، زینوفوبیا اور اسلامو فوبیا عروج پر ہیں۔
معید یوسف نے کہا کہ اترپردیش کے وزیراعلیٰ نے مسلمانوں کو وائرس قرار دیا، ہم ایک نئے بھارت کا سامنا کررہے ہیں، بی جے پی بھارت کو فاشسٹ ریاست میں تبدیل کرچکا ہے، فاشسٹ ریاست کا براہ راست اثر مسلمانوں، کشمیر اور پاکستان پر پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھات میں کرونا کے پھیلاؤ کے لیے مسلمانوں کو مورد الزام ٹھہرایا گیا، این آر سی، سی اے اے مسلمانوں کو شہریت سے محروم کرے گا، بھارت میں مسلمان حراستی کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔
مشیر برائے قومی سلامتی نے کہا کہ 5 اگست کے بعد کرفیو اور بلیک آؤٹ سے کشمیریوں کا گلا گھونٹا گیا، کشمیر میں کرونا کا مقابلہ کرنے کے بجائے ظلم جاری ہے، کشمیر میں ظلم کا نوٹس لیا جائے۔
معید یوسف نے کہا کہ وزیراعظم نے گزشتہ سال اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لیے وژن پیش کیا، اس وژن کا مقصد اسلام کی درست تصویر دنیا کے سامنے پیش کرنا ہے، اسلامو فوبیا کا کچھ نہ کیا تو دنیا عدم استحکام کی طرف گامزن ہوگی۔