بصری وہم میں مبتلا کرنے والی یہ ایک حیرت انگیز تصویر ہے، اسے جیسے ہی آپ دیکھنا شروع کرتے ہیں، یہ پھیلتا ہوا محسوس ہونا شروع ہو جاتا ہے۔
لیکن یہ اہم سوال ہے کہ کیا یہ نظر کا دھوکا ہے یا سچ میں یہ بلیک ہول پھیل رہا ہے؟ یہ سوال آپ کو، جب آپ اس تصویر کو بہ غور دیکھنا شروع کریں گے، ضرور پریشان کرے گا۔
یہ ایک نہایت دل چسپ وائرل آپٹیکل الیوژن ہے کیوں کہ اس میں آپ جتنا زیادہ بلیک ہول کو گھوریں گے، یہ اتنا ہی زیادہ آپ کے ذہن کو دھوکا دے گا۔
ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ اس کینوس پر موجود یہ بلیک ہول بالکل بھی حرکت نہیں کرتا، ظاہر ہے کہ یہ محض ایک غیر متحرک تصویر ہے، اس لیے حرکت کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، لیکن آپ اسے گھورنے لگتے ہیں اور پھر یہ بڑا ہو جاتا ہے۔
آپ یقین نہیں کریں گے کہ جب ناروے کی یونیورسٹی آف اوسلو اور جاپان کی رِتسومیکان یونیورسٹی کے ماہرین نفسیات نے اس حوالے سے کچھ لوگوں پر یہ ٹیسٹ کیا تو، 86 فی صد افراد نے جواب دیا کہ ہاں بلیک ہول بڑا ہو جاتا ہے۔
ماہرین نفسیات نے دعویٰ کیا کہ دیکھنے والوں کا خیال ہے کہ پھیلتا ہوا بلیک ہول انسان کو یہ سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ وہ مستقبل دیکھ رہا ہے، ماہرین نے مزید کہا کہ یہ ان کے ‘مستقبل’ کے صرف 100 ملی سیکنڈز کو ظاہر کرتا ہے، یہ انسانی آنکھ سے دماغ کے اونچے حصوں تک معلومات کی پروسیسنگ میں ایک نہایت معمولی پل کی وجہ سے ہوتا ہے۔