لاہور: حکومت پنجاب کی نااہلی کا خمیازہ اورنج لائن پر کام کرنے والی کمپنی کوبھگتنا پڑگیا.
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی غلط منصوبہ بندی سے اورنج لائن پرکام کرنے والی کمپنی کو بھاری خسارے کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
کمپنی کا مؤقف ہے کہ پنجاب حکومت نے غلط ڈیزائن پر کام شروع کرایا پھر اس میں بار بار تبدیلیاں کیں، لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے منصوبے کا ڈیزائن تبدیل کیا۔
ذرائع کے مطابق ایل ڈی اے کے ڈیزائن میں تبدیلی سے منصوبہ تاخیر کا شکارہوا، اپنی نااہلی چھپانے کےلیے میسرز مقبول کالسن کی سائٹ پر چھاپہ مارا گیا۔سیکیورٹی گارڈز اور پنجاب پولیس نے سائٹ پر دھاوا بولا، حکومت کے بنائے گئے اورنج ٹرین کے ڈیزائن پر چینی کمپنی نےاعتراض کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق کالسن کمپنی کو پرانی قیمت پر کام کرنے پر مجبور کیا گیا، سائٹس پرقبضہ کرکے ٹھیکے دار کی ملکیت اور کرائے کی مشینری نکلنے نہ دی گئی، عملے اورانتظامیہ کو بھگانے کے لیے ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔
کمپنی کے مطابق اس نے دو سے ڈھائی ارب روپے لاگت سے 4 یارڈز بھی مکمل کرلیے،کمپنی کی گارنٹی رقم ضبط کرنا بھی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
کمپنی کا مؤقف ہے کہ حکومت نے اچانک 5 اکتوبر کو کمپنی کو کام بند کرنے کا لیٹر بھیجا، مقبول کالسن کو لیٹر یکم اور 4 اکتوبر کو بذریعہ ڈاک روانہ کیا گیا،کمپنی کو لیٹر 5 اکتوبر کو ملا لیکن گارنٹی کی رقم 3 اکتوبر کو ضبط کی گئی۔
کمپنی کا مؤقف ہے کہ پنجاب حکومت نے 4 اکتوبر کو ہی منصوبے کا نیا ٹینڈر بھی دے دیا، حکومت نے کارکردگی پر تحریری یا زبانی اعتراض نہیں کیا۔