کراچی : اورنگی ٹاؤن میں تین بچوں کے قتل کا معمہ حل ہوگیا۔ ملزم بچوں کے والد کی دکان کا ملازم نکلا۔اعترافی بیان میں ملزم نے کہا کہ طعنوں پر طیش میں آکر بچوں کی جان لی۔
تفصیلات کے مطابق اورنگی ٹاؤن مومن آباد کے علاقے سیکٹر 10 اے میں تین بچوں کے قتل کا معمہ حل ہوگیا۔ والد کی دکان کا ملازم اٹھارہ سالہ حسنین ہی بچوں کا قاتل نکلا۔
ملزم حسنین نے اپنے اعترافی بیان میں کہا کہ بچے طعنے دیتے تھے کہ ہمارے گھر رہتے ہو ہمارا ہی کھاتے ہو جس پر طیش میں آکر بچوں کوموت کے گھاٹ اتاردیا۔
ملزم حسنین نے بتایا کہ اس نے منہ پر تکیہ رکھ کر دس سالہ نمرہ ، آٹھ سالہ مصرہ، اورپانچ سالہ علی کو قتل کیا۔ مذکورہ ملزم دکان مالک کے گھر ہی میں رہتا تھا۔
مقتولین کے والد کا کہنا ہےکہ گھر سے رقم بھی چوری ہوئی ہے جس پر شبہ ظاہرکیا جارہا ہے کہ ملزم نے چوری پکڑے جانے پر بچوں کی جان لی۔
ملزم پولیس کی حراست میں ہے مزید تحقیقات کے لئے تفتیش کی جارہی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بچوں کے والد شریف الدین کاکہنا تھا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ یہ واردات اکیلے کی گئی ہو۔
انہوں نے بتایا کہ گھر سے چار لاکھ روپے کی رقم اوردیگر قیمتی سامان بھی غائب ہے۔ یاد رہے کہ صوبائی وزیر داخلہ سہیل انورسیال نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی انکوائری رپورٹ طلب کی تھی۔