اقوام متحدہ کی کمیٹی کی جانب سے آسکر ایوارڈ یافتہ فلم "نو اَدر لینڈ”کی اسکریننگ کی گئی جس میں فلم کے ہدایتکار نے بھی شرکت کی۔
باسل العدرا نے اس سال مغربی کنارے میں اسرائیلی تشدد پر ایک دستاویزی فلم کی مشترکہ ہدایت کاری کے لیے آسکر ایوارڈ جیتا اب کو اقوام متحدہ میں جمعرات کو اس فلم کو پیش کیا گیا اور بتایا گیا کہ فلم کی کامیابی کے باوجود صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے۔
سماجی کارکن اور اس فلم کے ہدایتکار باسل العدرا کو اقوام متحدہ کی کمیٹی کی طرف سے فلم ’’نو دیگر لینڈ‘‘ کی نمائش میں تقریر کرنے کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔
جہاں فلسطینی ہدایتکار نے غزہ میں المناک انسانی صورتحال سے آگاہ کیا، انہوں نے بتایا کہ میں چاہتا تھا کہ دنیا جان لے کہ ہم اس سرزمین میں رہتے ہیں اور دنیا یہ بھی دیکھے کہ ہمیں روزانہ کی بنیاد پر اس وحشیانہ قبضے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
View this post on Instagram
فلم کے ہدایتکار نے کہا کہ آسکر جیتنے کے بعد بھیٓ ہم اسی حقیقت کی طرف واپس چلے گئے، صورتحال بدتر سے بدتر ہوتی جا رہی ہے، تقریباً روز مغربی کنارے کی تمام کمیونٹیز پر حملے ہورہے ہیں۔
واضع رہے یہ فلم فلسطینی اور اسرائیلی فلم سازوں نے مل کر بنائی ہے، فلسطینیوں کی جدوجہد پر بننے والی فلم نو ادر لینڈ میں مقبوضہ مغربی کنارے میں آبادکاروں کے تشدد اور اسرائیل کی جانب سے فلسطینی گھروں کے انہدام کو دستاویزی شکل دی گئی ہے۔