پاکستان کے معروف اداکار عثمان خالد بٹ نے قندیل بلوچ قتل کیس میں عدالتی فیصلے پر اپنے تحفظات کا اظہار کر دیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے اداکار عثمان خالد بٹ نے کہا کہ عدالتی حکم نامے کو منظر عام پر لایا جائے تا کہ ہمیں بھی علم ہو کہ مرکزی ملزم وسیم نے عمر قید کی اپیل کیسے جیتی، جب ملزم اپنے جرم کا اعتراف کرچکا تو اسے رہا کرنے کی کیا تُک ہے؟
Qandeel Baloch's murderer walks free today after serving less than six years of his life sentence.
He is on record admitting to drugging and murdering his sister.
Someone please make this make sense to me.— Osman Khalid Butt (@aClockworkObi) February 14, 2022
عثمان خالد بٹ نے کہا کہ ہم اس وقت ایک اعلیٰ سطحی اور ناقابل یقین حد تک سفاکانہ قتل کے مقدمے کے اختتامی مراحل میں ہیں، اس مرحلے میں ایسا فیصلہ آنا انصاف کے نظام پر سوالیہ نشان ہے۔
We are in the concluding stages of a high-profile and incredibly brutal murder case even now – how does this ruling inspire any confidence (except to the guilty) in our judicial system?
— Osman Khalid Butt (@aClockworkObi) February 14, 2022
اداکار نے کہا کہ یہ پہلی بار نہیں ہوا کہ گھناؤنے جرائم کی سزاؤں میں کمی یا اسے ختم کیا گیا ہو، ہمارے عدالتی نظام میں ایسی خامیاں اب بھی کیوں موجود ہیں جن کے تحت قاتل آخر میں آزاد گھوم پھر سکتے ہیں؟
خیال رہے کہ 14 فروری کو لاہور ہائی کورٹ نے ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس کے مرکزی ملزم وسیم کو بری کر دیا تھا۔ عدالت نے ملزم وسیم کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
لاہور ہائی کورٹ ملتان بنچ میں ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس میں مرکزی ملزم کی والدہ نے عدالت میں راضی نامہ جمع کرایا تھا جس پر لاہور ہائی کورٹ ملتان بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی ملزم بھائی وسیم کو بری کردیا۔
یاد رہے 27 ستمبر کو ملتان کی عدالت نے اداکارہ قندیل بلوچ قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی ملزم اورمقتولہ کے بھائی وسیم کو عمرقید کی سزا سنائی تھی جبکہ مفتی عبدالقوی سمیت چارملزمان کوعدم ثبوت کی بناپربری کر دیا تھا۔