لاہور: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کہیں دباؤکم دکھائی دیتا ہے تو وہاں لاک ڈاؤن میں نرمی کرنی چاہیے،ہماری معیشت طویل لاک ڈاؤن برداشت نہیں کرسکتی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کورونا کے خلاف نبرد آزما ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف پر فخر ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سب جانتے ہیں، پل پل کی پیش رفت سے آگاہ ہیں، لاک ڈاؤن کے جہاں فوائد وہاں اس کے نقصانات بھی ہیں،وزیراعظم کی سوچ منفی نہیں وہ کہنا چاہتے تھے لاک ڈاؤن کئی اقسام کے ہوتے ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سےغربت کی لکیر سے نیچے لوگ مشکلات سے دوچار ہیں، کہیں دباؤکم دکھائی دیتا ہے تو وہاں لاک ڈاؤن میں نرمی کرنی چاہیے،ہماری معیشت طویل لاک ڈاؤن برداشت نہیں کرسکتی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومتی سمجھتی ہے کہ کروناوائرس کا چیلنج طویل ہے، ہوسکتا ہے کرونا کا چیلنج 6 ماہ یا پھر ایک سال تک چلے ،ایک لڑائی کرونا سے اور دوسری غربت اور بھوک کے خلاف لڑنی ہے۔
پاکستان میں کرونا کے 2 لاکھ ٹیسٹ مکمل، 19103 مثبت، 440 مریض جاں بحق
واضح رہے کہ نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین کی عالمگیر وبا سے پاکستان بھر میں اموات کی تعداد 440 ہو گئی ہے، ملک کے مختلف حصوں میں کرونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد بھی بڑھ کر 19,103 ہو گئی۔