20.8 C
Dublin
جمعہ, مئی 10, 2024
اشتہار

‘افغانستان پر افغان طالبان کے کنٹرول سے کالعدم ٹی ٹی پی کو سب سے بڑا فائدہ ہوا’

اشتہار

حیرت انگیز

کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی تنظیم نو میں افغانستان کا کردار ہے کیونکہ کابل میں افغان طالبان کے کنٹرول کے بعد کالعدم ٹی ٹی پی کو سب سے بڑا فائدہ ہوا۔

تفصیلات کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی تنظیم نو میں افغانستان کے کردار کے حوالے سے ایک رپورٹ سامنے آئی ،جس میں کہا گیا کہ 2014 میں پاک فوج نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئےآپریشن ضرب عضب شروع کیا تو پاکستان میں کالعدم ٹی ٹی پی کا شیرازہ بکھرگیا۔

رپورٹ میں کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کے بعد دہشت گرد خود کو بچانے اور منظم کرنے کے لئے افغانستان بھاگے، طالبان کی فتح کا پرچم لہرایا تو کالعدم ٹی ٹی پی پہلاگروہ تھا، جس نےجشن منایا اور غیرمشروط حمایت کا اعلان کیا۔

- Advertisement -

نورولی محسود نے امیر ہیبت اللہ اخونزادہ سے وفاداری کااعلان کیا، کابل میں افغان طالبان کے کنٹرول سے کالعدم ٹی ٹی پی کوسب سےبڑافائدہ ہوا۔

طالبان کے کنٹرول کے بعد مولوی فقیرمحمد باجوڑی اور مفتی خالد بلتی سمیت کالعدم ٹی ٹی پی کے سینکڑوں دہشت گرد رہا ہوئے اور ان کی طاقت میں مزید اضافہ ہوا۔

کالعدم ٹی ٹی پی کو پاکستان سے متصل افغان سرزمین پر حفاظت کیساتھ تنظیم نو کے مواقع ملے، افغان طالبان کے کچھ گروہ کالعدم ٹی ٹی پی کی حمایت کو مذہبی اورقومی ذمہ داری سمجھتے ہیں اور اب افغان طالبان کے کچھ سپاہیوں نےیہاں تک کہہ دیا جہاد کا اگلا حصہ پاکستان کیخلاف جنگ ہے۔

کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کے گرفتار ہونے سے پہلے بارڈر پر لگائی باڑ کاٹنے کی کوشش کی فوٹیجز بھی سامنے آئی ہے۔

کالعدم ٹی ٹی پی کی پاکستان کیخلاف مکروہ جنگ میں افغان خود کش بمباروں کی شمولیت کےشواہد موجود ہیں، اب سوال ہے کیا افغان طالبان اپنی سرزمین پرموجود کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کو لگام ڈالیں گے؟ یا اسی طرح معصوم پاکستانی ٹی ٹی پی خوراج کی بربریت کا نشانہ بنتے رہیں گے؟

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں