اسلام آباد: حکومت نے پیٹرول کے بعد بجلی کی قیمت میں ایک روپے 95 پیسے اضافے کا اعلان کردیا۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا کہ ن لیگ کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے بجلی کی قیمت میں دو روپے اٹھارہ پیسے اضافہ ہونا تھا لیکن ہم نے بجلی کی قیمت میں ایک روپے 95 پیسے اضافہ کیا۔
وزیر توانائی نے کہا کہ توانائی کے مسائل ہماری حکومت کو ورثے میں ملے، گزشتہ دور کے مسائل کی وجہ سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑا۔
عمر ایوب نے کہا کہ ن لیگ حکومت نے دانستہ طور پر بدنیتی پر معاہدے کرکے کارخانے لگائے، ن لیگ حکومت کی وجہ سے ملک میں 43 فیصد بجلی مہنگی بنتی ہے، 2013 سے 2023 تک کیپسٹی ادائیگی میں 686 فیصد اضافہ بدعنوانی ہے، ان فیصلوں کی قیمت ادا کرنے کے لیے 9 روپے فی یونٹ بجلی کی قیمت بڑھانا پڑی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کی قیادت میں منصوبہ بندی کی گئی جس پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، حکومت نے عوام کی سہولت کے لیے مختلف سیکٹرز میں سبسڈیز دیں۔
دوسری جانب معاون خصوصی برائے توانائی تابش گوہر نے کہا کہ آئی پی پیز 8 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کررہے ہیں، ان سے ایم او یوز کرنے سے 836 ارب روپے کی بچت ہوگی، سود کا بوجھ بھی بجلی کے نرخوں میں سے کم ہوجائے گی، پچھلی دفعہ ہی آڈٹ کے بغیر ادائیگی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کی طلب میں اضافے کا رجحان مسلسل بڑھتا نظر آرہا ہے، تین ہزار میگا واٹ کے نئے کنکشن لگائے جائیں گے، بجلی چوری اور بلز کی ادائیگیوں کے معاملے میں صوبے تعاون کریں۔
تابش گوہر نے کہا کہ سستی گیس ملک میں کم ہورہی ہے، مہنگی ایل این جی لانی پڑ رہی ہے، کیپٹو یونٹس کی گیس منقطع کردیں گے۔