کراچی : چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سجاد علی شاہ کے بیٹے اویس شاہ کو اغواء کرنے کے بعد بارہ دن تک کراچی میں ہی رکھا گیا، اے آروائی نیوز نے تفصیلات حاصل کرلیں۔
تفصیلات کے مطابق اویس شاہ ایڈووکیٹ کے ساتھ لمحہ بہ لمحہ کیا ہوا۔ کہانی کی پرتیں کھل رہی ہیں۔ ڈی آئی جی منیر شیخ نے اے آروائی نیوز کوبتایا ہے کہ دہشت گردوں نے اویس شاہ کو 12روز تک کراچی میں ہی رکھا۔
پولیس اور رینجرز کی چیکنگ دیکھ کر کراچی سے باہر لے جانے کا منصوبہ بار بار تبدیل کرتے رہے۔ دس سے بارہ روز بعد اویس شاہ کو کراچی سے ٹانک لے جایا گیا۔
ڈی آئی جی منیر شیخ کا کہنا ہے کہ اغواء کاروں کی تعداد 4 تھی، تین افراد نے اویس شاہ کو گاڑی میں ڈالا، ایک گاڑی میں پہلے سے موجود تھا۔
اغواء کار ایک گھنٹے تک کراچی کی سڑکوں پر گھومتے رہے، اویس شاہ کی آنکھوں پر پٹی باندھ دی گئی تھی،اس لیے وہ راستے اور دوسر ی تفصیل نہیں بتا سکے۔
یاد رہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سجاد علی شاہ کے بیٹے اویس شاہ کو بیس جون کو اس وقت اغواء کیا گیا جب وہ کلفٹن کےایک ڈپارٹمنٹل اسٹور سے باہر نکل رہے تھے۔