کراچی: نسلہ ٹاور کے مالک عبدالقادر کاٹیلیا انتقال کر گئے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں سپریم کورٹ کے حکم پر مسمار کیےگئے نسلہ ٹاور کے بلڈر عبدالقادر انتقال کرگئے، عبدالقادر کاٹیلیا آغا خان اسپتال میں زیر علاج تھے۔
عبدالقادر کاٹیلیا کی نماز جنازہ آج پیر کو بعد نماز عشا ادا کی جائے گی۔
واضح رہے کہ عدالتی حکم پر کراچی میں نسلہ ٹاور کے انہدام نے تعمیراتی شعبے کو سخت خدشات سے دوچار کیا تھا، اور تعمیرات سے متعلقہ سرکاری اداروں کی کارکردگی پر ایک بڑا سوالیہ نشان بھی لگا۔
ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) کے ترجمان نے نسلہ ٹاور کے بلڈر عبدالقادر کاٹیلیا کے انتقال کی اطلاع دی۔
یاد رہے کہ 5 فروری کو سپریم کورٹ کے حکم پر کثیر المنزلہ عمارت نسلہ ٹاور کو 69 روز بعد مکمل طور پر مسمار کیا گیا، سپریم کورٹ کے حکم پر 22 نومبر 2021 کو نسلہ ٹاور کو توڑنے کا کام شروع کیا گیا تھا۔
اس سے قبل 28 جون 2021 کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس گلزار احمد نے نسلہ ٹاور کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے گرانے کا حکم دیا تھا، جب کہ بلڈر اور رہائشیوں کی جانب سے دائر تمام درخواستوں کو مسترد کر دیا تھا۔
نسلہ ٹاور کو مکمل طور پر مسمار کر دیا گیا
سندھ حکومت کو بھیجی گئی ایک رپورٹ کے مطابق 30 جولائی 2013 کو ایس بی سی اے نے اس 15 منزلہ بلڈنگ کے تعمیراتی پلان کی منظوری دی تھی، اور اس وقت ڈی جی ایس بی سی اے منظور قادر عرف کاکا تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ مختار کار فیروز آباد نے اضافی رقبہ پلاٹ میں شامل کرنے کی منظوری دی، نسلہ ٹاور کا 780 گز کا پلاٹ سندھی مسلم سوسائٹی نے 1951 میں الاٹ کیا تھا، اور چیف کمشنر کراچی نے 1957 میں مذکورہ پلاٹ میں 264 گز اضافے کی منظوری دی تھی۔
رپورٹ کے مطابق 1980 میں شارع فیصل کے دونوں جانب 20 فٹ کا رقبہ پلاٹس میں شامل کر دیاگیا، پھر شاہراہ قائدین فلائی اوور تعمیر کے دوران 77 فٹ رقبہ پلاٹ میں شامل کیا گیا، اور اضافے کے بعد نسلہ ٹاور کا پلاٹ بڑھ کر 1121 مربع گز ہوگیا۔