لاہور: پنجاب کے دارالحکومت میں مالکان نے گھریلو ملازمہ کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد سر کے بال مونڈھ دئیے۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ملک میں گھریلو ملازمین پر تشدد کے واقعات میں کمی نہ آسکی، لاہور کے علاقے ڈیفنس فیز 5 میں مالکان نے گھریلو ملازمہ کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد سر کے بال مونڈھ دئیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گھریلو ملازمہ کشور کے بھائی نے تھانہ ڈیفنس میں درخواست دائر کروادی۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ بہن کو مالک عمران اور اہلیہ ایک سال سے تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں، مالکان نے مجھ پر اور بہن پر چوری کا جھوٹا مقدمہ درج کروایا ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: طوطا کیسے اڑ گیا؟ راولپنڈی میں 8 سالہ گھریلو ملازمہ کا مبینہ قتل
واضح رہے کہ تین جون کو راولپنڈی میں درندہ صفت میاں بیوی نے غلطی سے دو طوطے پنجرے سے اڑانے پر 8 سالہ گھریلو ملازمہ کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کرگئی تھی۔
آٹھ سالہ بچی زہرہ شاہ کا تعلق مظفر گڑھ سے تھا جسے گھر کے مالک حسان صدیقی اور ان کی اہلیہ نے اپنے بیٹے کی دیکھ بھال کے لیے رکھا ہوا تھا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ حسان صدیقی بچی کو اسپتال منتقل کرنے کے بعد فرار ہوگیا تھا مگر بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔