پیر, مارچ 10, 2025
اشتہار

آکسفورڈ میں پی ٹی آئی کا مؤقف بری طرح پٹ گیا، ہمیں کامیابی ملی، احسن اقبال

اشتہار

حیرت انگیز

نارووال : وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ آکسفورڈ میں پی ٹی آئی کا مؤقف بری طرح پٹ گیا۔

نارووال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آکسفورڈ یونین کے مکالمہ میں پی ٹی آئی کے حامی کو بدترین شکست ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ اس مکالمہ میں اللہ تعالیٰ نے مجھے کامیاب کیا، پی ٹی آئی نے شکست پر شرم ساری کے بجائے اپنا مؤقف خوشنما بنا کر پیش کیا۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی تقریر میں پوری دنیا کے سامنے بانی پی ٹی آئی کی حقیقت بیان کی، میں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی خود کو کبھی طالبان خان کہتا تھا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے جمہوریت پر حملہ کیا،جب ماورائے آئین اسمبلی توڑی تو عدالت نے اسے مجرم قرار دیا، یہ وہ شخص ہے جس نے نفرت کو سیاست میں ہتھیار کے طور پر استعمال کیا۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے مذہبی جماعتوں کے ساتھ مل کر نفرت پھیلائی جس کا میں بھی نشانہ بنا، 190ملین پاؤنڈ کا غبن بانی پی ٹی آئی نے کیا۔

وزیرمنصوبہ بندی نے کہا کہ میں نے حاضرین سے سوال کیا کہ برطانیہ میں کوئی غبن کرے تو وہ سیاسی لیڈر کہلائے گا یا چور؟

احسن اقبال نے بتایا کہ آکسفورڈ یونین مکالمے میں ہمارے مؤقف کو 145 کے مقابلے میں184ووٹوں سے کامیابی ملی، جبکہ مدمقابل کا مؤقف بری طرح پٹ گیا، اللہ نے مجھے کامیاب کیا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ان کا یہی وطیرہ ہے، آکسفورڈ یونیورسٹی مکالمہ میں اپنی ہار کو پی ٹی آئی نے کامیابی قرار دیا، اسی طرح الیکشن میں ہار کو فارم 47 کا جھوٹا بیانیہ گھڑ کے چھپانے کی کوشش کرتے ہیں۔

ان کا سارا کاروبار فیک اور کہانیاں جھوٹی ہیں، یہ سارا سوشل میڈیا کا کھیل کھیلتے ہیں، عمل اورحقیقت کی دنیا میں ان کا کوئی وجود نہیں۔

پاکستان کے عوام ترقی کو پسند کرتے ہیں،انتشار اور دھرنوں کو پسند نہیں کرتے، پی ٹی آئی کی سیاست بری طرح پٹ چکی ہے، اب کسی کو پاکستان میں منفی سیاست سے کوئی دلچسپی نہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ عالمی فورم پر یہ لوگ ملک کی بدنامی کررہے ہیں، بانی پی ٹی آئی سیاسی قیدی نہیں ہے وہ مجرم ہے چور ہے۔

وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ برطانوی حکومت نے190ملین پاؤنڈ پکڑ کر دیئے کہ پاکستانی عوام کو لوٹا دو، بانی پی ٹی آئی نے وہ رقم لوٹانے کے بجائے اسی چور کو واپس کردی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں