پیر, نومبر 18, 2024
اشتہار

غزہ کا کنٹرول فلسطینی اتھارٹی کے سپرد کرنا حل نہیں، نیتن یاہو

اشتہار

حیرت انگیز

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ کے کنٹرول فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کرنا حل نہیں ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم نے فلسطینی اتھارٹی (PA) کے وزیر اعظم محمد شتیہ کے پہلے کے تبصروں پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی غزہ کی جنگ کے بعد کی حکمرانی کا حل نہیں ہے۔

انہوں نے ایکس پر لکھا کہ حماس نہیں رہے گی – ہم اسے ختم کر دیں گے۔ فلسطینی اتھارٹی اس کا حل نہیں ہے۔

- Advertisement -

بلومبرگ کی ایک رپورٹ نے شییہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ کا ترجیحی نتیجہ حماس کے لیے ہو گا کہ وہ فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کے تحت ایک جونیئر پارٹنر بن جائے اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کی تعمیر میں مدد کرے جس میں مغربی کنارے، غزہ اور مشرقی یروشلم شامل ہوں۔

فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے فلسطینی اتھارٹی کے لیے غزہ واپسی کی شرط رکھ دی۔

صدر عباس نے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی غزہ کی پٹی میں اسی صورت میں اقتدار میں واپس آسکتی ہے جب اسرائیل اور فلسطین تنازع کے لیے "جامع سیاسی حل” تلاش کیا جائے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی رام اللہ میں عباس سے ملاقات کے بعد امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینیئر اہلکار نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ بلنکن نے اظہار خیال کیا تھا کہ غزہ میں آئندہ کیا ہو گا اور اس میں فلسطینی اتھارٹی کو مرکزی کردار ادا کرنا چاہیے۔

واضح رہے کہ غزہ ارضِ فلسطین کی ایک محصور پٹی ہے جو کہ حماس کے زیرانتظام ہے۔ یہاں برسوں سے مزاحمتی تنظیم حماس اقتدار میں ہے۔

واشنگٹن پوسٹ میں شائع مضمون میں صدر بائیڈن نے لکھا کہ غزہ اور مغربی کنارے کو نئی فلسطینی اتھارٹی کے تحت ہی ایک ہونا چاہیے۔

انھوں نے لکھا جیسا کہ ہم امن کے لیے کوشش کر رہے ہیں، غزہ اور مغربی کنارے کو ایک واحد انتظامی ڈھانچے کے تحت ہی از سر نو فلسطینی اتھارٹی کے تحت جوڑ دیا جانا چاہیے، کیوں کہ ہم سب دو ریاستی حل کے لیے کام کر رہے ہیں، جو اسرائیلی اور فلسطینی عوام کی طویل مدتی سلامتی کو یقینی بنانے کا واحد راستہ ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں