پاکستان ایڈورٹائزنگ ایسوسی ایشن بجٹ میں شعبہ اشتہارات سمیت مخصوص خدمات پر ود ہولڈنگ ٹیکس میں اضافے کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان ایڈورٹائزرز ایسوسی ایشن (پی اے اے) کے ایک وفد نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کی جانب سے ٹیکس میں بے قاعدگیوں سے متعلق بعد از بجٹ مشاورتی اجلاس میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اشتہارات اور مارکیٹنگ کمیونیکیشنز کے شعبےکی نمائندگی کرتے ہوئے اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔
فورم میں، پی اے اے نے ایڈورٹائزنگ سمیت،مخصوص خدمات پر ودہولڈنگ ٹیکس (ڈبلیو ایچ ٹی) کو 4 فیصد سے بڑھا کر 6 فیصد کیے جانے پر انڈسٹری کے مشترکہ خدشات کا اظہار کیا اور اسے ایک معاشی طور پر ناقابلِ برداشت فیصلہ قرار دیا۔
وفد نے فورم میں اس حوالے سے تفصیلی موقف پیش کرتے ہوئے ود ہولڈنگ ٹیکس میں حالیہ اضافے کے سنگین اثرات کو اجاگر کیا اور بتایا کہ اگر اسے اوسط خالص منافع کے تناظر میں، جو محض 15 فیصد ہے، دیکھا جائے تو یہ اضافہ عملی طور پر 17 فیصد سپر ٹیکس کے مترادف ہے۔
پی اے اے کے چیئرمین احمد کپاڈیا نے کہا کہ ایسے ماحول میں جہاں مہنگائی کی وجہ سے افرادی قوت کے بڑھتے ہوئے اخراجات، یوٹیلٹی بلوں میں بے تحاشہ اضافہ اور کلائنٹس کی جانب سے بجٹ میں کمی سے صنعتوں کو دباؤ کا سامنا ہے۔ اس صورتحال میں ود ہولڈنگ ٹیکس کا یہ اضافی بوچھ، سروس فراہم کرنے والے اداروں کی بقا کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اس اضافے کو واپس لے اور ود ہولڈنگ ٹیکس کو تین فیصد پر لائے، تاکہ ٹیکس کے حوالے سے سروس فراہم کرنے والے ان اداروں کی ذمہ داری کی درست عکاسی ہو سکے، جو قانون کے پابند ہیں۔
اس موقع پر پاکستان ایڈورٹائزنگ ایسوسی ایشن کی جانب سے ایک تحریری اپیل بھی ایف پی سی سی آئی کی قیادت کو پیش کی گئی، جس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور وزارتِ خزانہ سے فوری طور پر رابطہ کر کے اس حوالے سے موثر وکالت کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ ٹرانسپورٹ تنظیموں نے بھی بجٹ میں ٹرانسپورٹرز پر ود ہولڈنگ ٹیکس میں اضافے کو مسترد کر دیا ہے اور فیصلہ واپس نہ لینے پر ہڑتال کی دھمکی دے دی ہے۔