وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر عمر عبداللّٰہ نے کہا ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارتی سیکیورٹی فورسز معصوم لوگوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔
ایک بیان میں وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر عمر عبداللّٰہ کا کہنا تھا کہ اجتماعی سزا سے کشمیری متنفر ہو جائیں گے، کسی فرد واحد کے فعل کی سزا اس کے پورے خاندان کو نہیں دی جاسکتی۔
دوسری جانب کشمیری میڈیا کا کہنا ہے کہ اتوار کو بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر میں چار گھروں کو مسمار کردیا۔
گزشتہ 3 دن میں پلوامہ، اننت ناگ، شوپیاں، کلگام، بندی پوری اور کپواڑا میں 10 گھر گرائے گئے ہیں، گھروں کو زیادہ تر بارودی مواد کے ذریعے تباہ کیا گیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق گھروں کو دھماکا خیز مواد کے ذریعے زمین بوس کیا گیا۔ مسمار کیے گئے گھر عامر نذیر وانی، جمیل احمد شیر گوجری، عدنان صفی ڈار، عامر احمد اور فاروق احمد ٹیڈو کے تھے۔
دھماکوں کے باعث آپس پاس کے گھروں کو بھی نقصان پہنچا جس سے کئی خاندان بے گھر اور شدید پریشانی میں مبتلا ہوگئے۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ بھارتی حکام غاصبانہ قبضے کے اسرائیلی حربوں کی نقل کرتے ہوئے کشمیریوں کے گھروں کو مسمار کر رہے ہیں تاکہ انہیں بے گھر کیا جا سکے۔
آل پارٹیز حریت کانفرنس (اے پی ایچ سی) کے ترجمان عبدالرشید منہاس نے اپنے ایک بیان میں گھروں کی مسماری کی شدید مذمت کی۔
اسرائیل کی بیروت میں بمباری، لبنانی صدر کی امریکا اور فرانس سے مدد کی اپیل
انہوں نے اس مہم کو نریندر مودی حکومت کے زیرِ قیادت وسیع تر ہندوتوا پر مبنی ایجنڈے کا حصہ قرار دیا جس کا مقصد کشمیری عوام کو بے گھر اور بے دخل کرنا اور علاقے کے مسلم اکثریتی آبادیاتی کردار کو تبدیل کرنا ہے۔