قومی اسمبلی میں بھارتی جارحیت کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی پاکستان کا پانی روکا گیا تو اس کو جنگ تصور کیا جائے گا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا جس میں معمول کی کارروائی معطل کر کے پاک بھارت کشیدگی پر بحث کا فیصلہ کیا گیا اور ایوان میں بھارتی جارحانہ اقدامات کی وجہ سے خطے کی کشیدہ صورتحال پر بحث کی تحریک منظور کی گئی۔
اجلاس میں وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں بھارتی جارحیت کے خلاف قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے اور متنبہ کیا گیا ہے کہ اگر پاکستان کا پانی روکا گیا تو اس کو جنگ تصور کیا جائے گا۔
قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ کشمیری اپنے حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں جبکہ بھارت مختلف ممالک میں دہشتگردی میں ملوث ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار جانوں کی قربانی دی۔ بھارت کے پاکستان پر الزامات بے بنیاد پر افسوس ہے۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے حکومت کے اس اعلان کا اعادہ کیا کہ پاکستان کا پانی روکا گیا تو یہ بھارت کی جانب سے اعلان جنگ تصور کیا جائے گا۔
عمر ایوب نے کہا کہ پہلگام واقعہ سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں اور پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے۔ بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ ختم نہیں کر سکتا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سیاسی اختلافات جمہوریت کا حسن ہے لیکن جب بات ملک پر آ جائے تو ہم سب متحد ہیں۔ پاکستان کو اس وقت سب سے زیادہ اتحاد کی ضرورت ہے۔ پوری قوم بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے سیسہ پلائی دیوار بن جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے، دشمن اور اقوام عالم کو پیغام ہے کہ ہم پاکستان پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔
وزیراعظم کی پہلگام واقعہ کی شفاف بین الاقوامی تحقیقات میں برطانیہ کو بھی شمولیت کی دعوت