عام طور پر لوگ کسی بھی درد سے آرام کے لیے اپنے طور پر کوئی مشہور دوا خرید کر کھالیتے ہیں، جس سے اس بات کا قوی امکان ہوتا ہے کہ یہ دوا ری ایکشن بھی کرسکتی ہے جس کی احتیاط کرنا لازم ہے۔
اس حوالے سے بھارتی حکومت نے عوام کیلئے ایک حکم نامہ (الرٹ) جاری کیا ہے جس کے تحت درد کی ’میفٹال‘نامی گولی اپنے طور پر استعمال نہ کرنے کی تنبیہہ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس کے زیادہ مقدار میں استعمال سے جسم کے اندر الرجک انفیکشن ہوسکتا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق انڈین فارماکوپیا کمیشن (آئی پی سی) نے درد کم کرنے والی دوا ’میفٹال‘ کے حوالے سے ڈاکٹروں اور لوگوں کو حفاظتی الرٹ جاری کیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ میفٹال کا زیادہ استعمال ڈریس سنڈروم جیسی سنگین الرجی کو بڑھا سکتا ہے، یہ پورے جسم کو متاثر کر سکتا ہے جس کی وجہ سے مسائل بڑھ جائیں گے۔
30نومبر کو جاری کیے گئے الرٹ میں کہا گیا ہے کہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد، مریضوں اور صارفین کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ مشتبہ دوا کے استعمال سے منسلک مذکورہ بالا منفی رد عمل (اے ڈی آر) کے امکان پر گہری نظر رکھیں۔
Indian Pharmacopoeia Commission (IPC) issued a drug safety alert about Meftal painkiller, stating that its constituent, mefenamic acid, can cause adverse reactions pic.twitter.com/MHcfyoTLuI
— ANI (@ANI) December 7, 2023
آئی پی سی نے ماہرین صحت، مریضوں اور صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ اگر میفٹال دوا کے استعمال سے کوئی منفی اثر نظر آتا ہے، تو انہیں فوری طور پر اس کا استعمال بند کر دینا چاہئے۔ تاہم ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ایسے مضر اثرات بہت کم ظاہر ہوتے ہیں۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کسی بھی دوا کا ردعمل مختلف مریضوں کے لیے مختلف ہوتا ہے، ویسے بھی، ڈاکٹر مریض کو نسخہ دیتا ہے کہ میفٹال صرف ایک اور بہت ہی محدود خوراک میں لیں۔ اس کے باوجود اگر کوئی اپنی مرضی کے مطابق اس دوا کا ضرورت سے زیادہ استعمال کرتا ہے تو وہ پریشانی کا سبب بن سکتا ہے۔
یاد رہے کہ میفٹال نامی ٹیبلٹ بھارت میں تمام میڈیکل اسٹورز پر دستیاب ہے، خاص بات یہ ہے کہ اسے خریدنے کے لیے کسی ڈاکٹر کے نسخے کی ضرورت نہیں اور یہ دوا کسی بھی میڈیکل اسٹور سے باآسانی خریدی جا سکتی ہے جسے اب ممنوع قرار دیا گیا ہے۔