خیبر : پاکستان اور افغانستان کے درمیان طورخم سرحد ی راہداری کو نو روز کی بندش کے بعد ہر قسم کی آمدورفت کے لیے کھول دیا گیا۔
بارڈر حکام کے مطابق طورخم سرحد کو نو روز بعد جمعہ کے دن ہر قسم آمدورفت کے لیے کھول دیا گیا ہے اور بارڈر پر گاڑیوں کی کلئیرنس کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
بارڈر حکام کے مطابق طورخم سرحد پر گاڑیاں رواں دواں ہیں اور متعدد گاڑیاں بارڈر کراس کرکے افغانستان میں داخل ہو گئی ہیں جبکہ پیدل آمدورفت بھی بحال کر دی گئی ہے۔
بارڈر حکام کے مطابق طورخم سرحد بند ہونے کی وجہ سے پاکستان میں پھنسے سینکڑوں افغان باشندے اپنے وطن جبکہ افغانستان میں پھنسے سینکڑوں پاکستانی واپس ملک میں داخل ہو گئے ہیں۔اس موقع پر طورخم سرحد پر سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں ۔
خیبر کے اسسٹنٹ کمشنر ارشاد خان محمد کے مطابق ٹرکوں کی کلیئرنس کا عمل جاری ہے اور افغان شہری کلیئرنس اور امیگریشن کے عمل سے گزرنے کے بعد افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں۔
یاد رہے کہ طورخم بارڈر کراسنگ دونوں ملکوں کے درمیان ایک بڑی گزرگاہ ہے جس کے قریب ایک افغان چوکی کی تعمیر تنازعے کا باعث بنی۔ پاکستان کو اس ضمن میں مسائل کا سامنا رہا ہے اور حال ہی میں آرمی چیف نے اسمگلنگ اور ٹیکس چوری کے خلاف کارروائی کے ذریعے معیشت کو بہتر بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔