راولپنڈی: پاک فوج کے ترجمان ڈی جی آئی ایس پی آر نے تحریک طالبان کے دہشت گرد ملا فضل اللہ کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کردی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف کو افغان صدراشرف غنی نے ٹیلی فون کیا جس میں انہوں نے افغان صوبے کنٹر میں ہونے والے ڈرون حملے سے متعلق معلومات فراہم کیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق افغان صدرنےآرمی چیف کوملافضل اللہ کی ہلاکت سےمتعلق آگاہ کیا، امریکی ڈرون حملے میں تحریک طالبان کے دہشت گرد کے مرنے کی تصدیق ہوگئی۔
President of Afghanistan Mr Ashraf Ghani called COAS and shared news about killing of Mullah Fazal Ullah (MFU) in a drone strike in Kunar Province of Afghanistan. MFU was hiding there since 2009 and masterminded scores of terrorist attacks against Pakistan including APS. pic.twitter.com/6TltYn46nL
— Maj Gen Asif Ghafoor (@OfficialDGISPR) June 15, 2018
پاک فوج کے ترجمان کے مطابق ملا فضل اللہ سانحہ آرمی پبلک اسکول میں معصوم بچوں کے قتل میں ملوث تھا اور وہ 2009 سے افغانستان میں روپوش تھا، اے پی ایس شہداء کے اہل خانہ کیلئےملا فضل اللہ کی ہلاکت باعث اطمینان ہے۔
مزید پڑھیں: ملا فضل اللہ ہلاک، افغان حکام نے تصدیق کردی
واضح رہے کہ ملافضل اللہ کےمارےجانےسےمثبت اثرات مرتب ہوں گے، حالیہ کارروائی کے بعد پاکستان کے متاثرہ خاندانوں کو انصاف مل گیا۔
آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ افغان سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کیلئےکئی باراستعمال ہوئی، پاکستان میں ہونے والے 132 میں سے127 دہشت گردحملوں کے تانے بانے افغانستان سےملتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ امریکی ڈرون نے افغان صوبے کنٹر میں ڈرون حملہ کیا جس میں انتہائی مطلوب دہشت گرد ملا فضل اللہ اور اُس کے چار ساتھیوں کی ہلاکت ہوئی، بعد ازاں افغان وزات داخلہ نے تحریک طالبان کے دہشت گرد کی ہلاکت کی تصدیق بھی کی۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان: ملا فضل اللہ کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی غیرمصدقہ اطلاعات
خیال رہے کہ پاکستان کی جانب سے افغانستان اور امریکا پر دباؤ ڈالا گیا تھا کہ وہ ملا فضل اللہ کے خلاف کارروائی کرے جس کے مثبت اثرات سامنے آئے اور امریکا نے بلآخر 13 جون کو بڑی کارروائی کی۔