اسلام آباد : بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے ایک ارب ڈالر کی نئی قسط کے لیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان حتمی مذاکرات آج سے شروع ہوں گے جو 5 دن تک جاری رہیں گے۔
کاربن ٹیکس اور گردشی قرض میں کمی کے لیے بجلی بلوں میں دو روپے اسّی پیسے فی یونٹ سرچارج لگے گا پٹرول،ڈیزل گاڑیوں پرکاربن ٹیکس لگ سکتا ہے، کوئلے کے بجلی گھروں، بوائلرز پر کاربن لیوی عائد ہونے کا بھی امکان ہے، پی آئی اے دیگر اداروں کی نجکاری کا جائزہ لیا جائے گا۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کے مذاکرات 10سے 14مارچ تک جاری رہیں گے۔ پاکستان کو مزید ایک ارب ڈالر کی قسط کیلئے آئی ایم ایف کے نئے اہداف کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
مذاکرات میں موسمیاتی نقصانات سے بچاؤ کیلئے کاربن ٹیکس لگانے پر گفتگو ہوگی، اس کے علاوہ پٹرول، ڈیزل پر چلنے والی ٹرانسپورٹ پر کاربن ٹیکس لگانے پر بات چیت ہوسکتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کوئلے پر چلنے والے بجلی گھروں، بوائلرز پر کاربن لیوی عائد ہونے پر بات چیت ہوسکتی ہے۔ گردشی قرضے کی ادائیگی کیلئے بجلی پر 2.8 روپے یونٹ سرچارج لگانے کی تجویز بھی زیر غور ہوگی۔
اس کے علاوہ نیو الیکٹریک وہیکل پالیسی میں ٹیکسوں کے حوالے سے بات چیت ہوگی، الیکٹریکل وہیکل کے لیے ٹیرف اور رعایتوں سے متعلق امور پربات چیت ہوگی۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے مذاکرات میں نجکاری کے شارٹ ٹرم پلان پر تبادلہ خیال ہوگا، پی آئی اے سمیت اداروں کی نجکاری کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
آئی ایم ایف مشن مذاکرات کے بارے میں ابتدائی بیان بھی جائزے کے اختتام پر جاری کرے گا، اقتصادی جائزہ مشن کی حتمی رپورٹ ایگزیکٹو بورڈ کو پیش کی جائے گی جس کے بعد آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ ایک ارب ڈالر کی حتمی منظوری کا فیصلہ کرے گا۔
مزید پڑھیں : کوئی منی بجٹ نہیں آئے گا، حکومت نے آئی ایم ایف کو آگاہ کردیا
حکومت نے آئی ایم ایف کو منی بجٹ کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے 605 ارب کا بجٹ خسارہ پورا کرنے کیلئے متبادل منصوبہ پیش کردیا ہے۔
شارٹ فال پورا کرنے کے لیے منی بجٹ نہیں آئے گا، حکومتِ پاکستان نے 605 ارب کا شارٹ فال پورا کرنے کے لیے متبادل پلان تیار کرلیا اور آئی ایم ایف کو متبادل منصوبہ پیش کردیا ہے۔