تازہ ترین

کرتارپور راہداری : پاک بھارت تکنیکی ماہرین کے مذاکرات جاری

لاہور : کرتارپور راہداری پر پاک بھارت مذاکرات جاری ہے ، مذاکرات میں سڑک کی تعمیر ، باڑ لگانے اور نقشوں پرتبادلہ خیال کیا جارہا ہے جبکہ پاکستان کی طرف سے راہداری منصوبہ پر 50 فیصد سے زائد کام مکمل کر لیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کرتارپور راہداری پرپاک بھارت تکنیکی ماہرین کے مذاکرات جاری ہے، پاکستان اور بھارتی ماہرین کےدرمیان مذاکرات کرتاپور زیرو لائن پر ہو رہے ہیں، مذاکرات میں سڑکوں اور زمین کے لیول ، باڑ لگانے اور نقشوں سمیت مختلف امور پر بات کی جارہی ہیں۔

کرتاپور میں تکنیکی ماہرین کےمذاکرات کا یہ دوسرا دور ہے تاہم پاکستان کی طرف سے راہداری منصوبہ پر 50 فیصد سے زائد کام مکمل کر لیا گیا ہے۔

یاد رہے بھارت نے کرتار پور راہدری پر دو اپریل کو واہگہ پر ہونے والے مذاکرات ملتوی کردیئے تھے، بھارتی وزارت خارجہ نے عجیب منطق پیش کرتے ہوئے کہا تھا مذاکرات سے پہلے پاکستان راہداری سے متعلق تجاویز پر وضاحت دے، جواب آنے کے بعد مذاکرات کے اگلے دور کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔

مزید پڑھیں : کرتارپور راہداری منصوبے پر پاکستان نے 50 فیصد سے زیادہ کام مکمل کرلیا: دفتر خارجہ

بھارتی وزرات خارجہ نے کرتار پور سے متعلق کمیٹی کی تشکیل پر بھی اعتراض اٹھایا تھا اور مذاکرات سے پہلے ماہرین کی کمیٹی کا ایک اور اجلاس بلانے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

پاکستانی دفترخارجہ نے کرتارپور راہداری پر پاک بھارت وفود کی سطح پر ملاقات منسوخی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا آخری وقت پر بھارت کا ہمارامؤقف جانےبغیر مذاکرات ملتوی کرنا سمجھ سے بالاہے۔

بعد ازاں پاکستان نے کرتار پور راہداری کی تعمیر سے متعلق مذاکرات کے لیے بھارت کی تجویز منظور کرلی تھی ، جس کے بعد اعلان کیا گیا تھا پاک بھارت تکنیکی ماہرین کا اجلاس 16 اپریل کوہوگا۔

دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ بابا گرو نانک کے 550 ویں یوم پیدائش سے قبل کرتار پور راہداری کی تعمیر مکمل ہو جائے، پاکستان نے تعمیری رابطوں کے جذبہ کے تحت بھارتی تجویز پر اتفاق کیا ہے۔

مزید پڑھیں : بھارت نے واہگہ میں کرتار پور راہدری کیلئے مذاکرات سے راہ فرار اختیار کرلی

خیال رہے 19 مارچ کوکرتار پور راہداری منصوبے پر پاک بھارت ٹیکنیکل ماہرین کی ملاقات زیرو لائن پر ہوئی تھی ، جس میں پاکستان اوربھارت نے کرتار پور راہداری پردونوں جانب باڑ لگانے پر اتفاق کرلیا تھا۔

اس سے قبل 14 مارچ کو ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کی قیادت میں ایک وفد اٹاری گیا تھا، جہاں بھارتی حکام سے کرتار پور راہداری منصوبے پر مذاکرات کئے گئے تھے، بھارت نے اٹاری میں اجلاس کی کوریج کے لیے پاکستانی صحافیوں کوویزےنہیں دیےتھے۔

وطن واپسی پر ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا پاک بھارت وفود میں دوسری ملاقات 2 اپریل کو پاکستان میں ہوگی، بہت اچھی میٹنگ ہوئی، ہم آگے بڑھ چکے ہیں، 19 مارچ کو کرتارپور راہداری پر زیرو پوائنٹ پر ایک اور اجلاس ہوگا، 2 اپریل کو اجلاس پاکستان میں ہوگا، جس میں میڈیا کو مدعو کریں گے۔

ڈاکٹرفیصل کا کہنا تھا کہ کوئی ویزہ شرائط نہیں، کرتاپورراہداری ویزافری ہے ، کچھ تفصیلات سےابھی آگاہ نہیں کرسکتا۔

واضح رہے پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتارپور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کرے گا، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔

Comments

- Advertisement -