کراچی: سنہ 1971 کی پاک بھارت جنگ میں بھارتی بحریہ کو ناکوں چنے چبوانے والی آب دوز کا یاد میں آج ’ ہنگور ڈے‘ منایا جارہاہے، آب دوز اور اس کے عملے کے اعزاز میں خصوصی تقریب کا بھی انعقاد کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں آج پاک بحریہ نے ’ ہنگورڈے کی خصوصی تقریب منعقد کی جس کے مہمان خصوصی وائس ایڈ مرل عبید اللہ خان تھے ، تقریب میری ٹائم میوزیم کراچی میں منعقد کی گئی۔
ہنگور نامی اس آب دوز نے بھارت کے ککری نامی جنگی بحری جہاز کو سمندر برد کرد یا تھا جبکہ کرپان نامی جہاز کو بھی شدید نقصان پہنچایا تھا۔ جنگِ عظیم دوئم کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب کسی آب دوز نے جنگی بحری جہاز کو غرقاب کیا تھا۔
آب دوز کا بنیادی کام سمندوں میں دشمن کے جہازوں کی نقل و حمل کو روکنا اور دشمن کی جانب سے بچھائی گئی سمندری مائنز کا صفایا کرنا ہوتا ہے، تاہم کسی بھی جھڑپ میں دشمن سے نپٹنے کے لیے آب دوز تارپیڈو نامی میزائل سمیت دیگر ہتھیاروں سے بھی لیس ہوتی ہے اور اسی خوف سے دشمن کے بحری جہاز آب دوز کی موجودگی میں بہت احتیاط سے حرکت کرتے ہیں۔
Pak Navy Submarine HANGOR Heroics in 1971 War when it sank Indian Navy Warship KHUKRI & Crippled KIRPAN. #HANGORDAY
See More… https://t.co/6UbFSwDle8 pic.twitter.com/7QPjzyIkH5— Pakistan Navy (@PakistanNavyNHQ) December 9, 2018
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایڈمرل عبید اللہ خان نے بتایا کہ جنگ کے دوران ’ہنگور‘ نے دشمن پر تین حملے کیے تھے ۔ پہلا حملہ ناکام ہوگیا تھا جبکہ دوسرے اور تیسرے حملے میں دشمن کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا تھا۔ ان کا ایک جہاز تباہ و برباد جبکہ دوسرا ناکارہ ہوکر رہ گیا تھا۔
انہوں نے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ میں اپنے نوجوان کو تلقین کروں گا کے کوئی وقت ایسا نہیں آنا چاہے، جب آپ یہ سمجھیں کہ آپ اچھے ہو گئے ہیں اور مزید بہتری کی گنجائش نہیں ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہر وقت یہ خیال رکھنا چاہیئے کہ ابھی اور بہتر کرنے کی گنجائش ہے اور گنجائش ڈھونڈنے میں ہی کامیابی ہے۔ تقریب میں ہنگور نامی اس آب دوز اور اس کے شیر دل عملے کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا تھا۔