جمعرات, جون 27, 2024
اشتہار

پاکستان کا اقوام متحدہ سے دہشت گردوں کے پاس جدید ہتھیاروں کی موجودگی کی تحقیقات کا مطالبہ

اشتہار

حیرت انگیز

نیویارک : پاکستان نے اقوام متحدہ سے دہشت گردوں کے پاس جدید ہتھیاروں کی موجودگی کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق کے مطابق اقوام متحدہ پروگرام کے ایکشن ایس اے ایل ڈبلیوکی چوتھی کانفرنس میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے ٹی ٹی پی جیسے دہشت گرد گروہوں سے برآمد ہتھیاروں پر روشنی ڈالی۔

جائزہ کانفرنس سے پاکستان کے مستقل مندوب منیراکرم نے خطاب میں اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ٹی پی سمیت دہشت گردوں کے پاس جدید ہتھیار ہیں، دہشت گرد گروپوں کے پاس جدید ترین ہتھیار کہاں سے آئے؟

- Advertisement -

پاکستانی مستقل مندوب نے مطالبہ کیا کہ تحقیقات کی جائیں کیسے دہشت گردوں کے پاس جدید ہتھیار پہنچتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یواین اورتمام ریاستوں کی ذمہ داری ہےغیرقانونی ہتھیاروں کی تجارت روکے، دہشت گرد اور مجرم خود یہ ہتھیار نہیں بناتے کیسے حاصل کرتے ہیں۔

پاکستانی مندوب نے بتایا کہ دہشت گردہتھیارغیرقانونی اسلحہ منڈیوں سےحاصل کرتےہیں، ہتھیارایسےاداروں سے حاصل کیے جاتے ہیں ، جوکسی ملک یاخطےمیں استحکام نہیں چاہتے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلحے کا غیر قانونی پھیلاؤ، ضرورت سے زیادہ جمع تنازعات کو بڑھا رہاہے، اسلحے کا پھیلاؤ دہشت گردی کو ہوا اور امن وسلامتی کوخطرہ بنا رہا ہے۔

پاکستانی مستقل مندوب نے نئی ٹیکنالوجیز جیسے یو اے ویز اور ڈرونز کی آمد کی بھی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ تیزی سےمہلک چھوٹے ہتھیاروں کے پھیلاؤ کا مقابلہ کرنے میں چیلنجز درپیش ہیں۔

منیراکرم نے پروگرام آف ایکشن اور انٹرنیشنل ٹریسنگ انسٹرومنٹ کوعالمی اتفاق رائے قرار دیا اور پی اواے اور آئی ٹی آئی کیساتھ پاکستان کی مستحکم وابستگی کااعادہ کیا۔

انھوں نے بتایا کہ ہم نےقانون سازی کےفریم ورک کومضبوط اور منتقلی کے کنٹرول کوبڑھایاہے، پروگرام آف ایکشن کےدائرہ کارپراتفاق رائےپیداکرناضروری ہے۔

پاکستانی مندوب نے زور دیا کہ غیر قانونی تجارت کا مقابلہ کرنے کیلئے نئی ٹیکنالوجیز کا استعمال اہم ہے اور اسلحے پرپابندی کے اقدامات کوسلامتی کونسل کی جانب سے محدود کرنا ضروری ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں