اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان نے سعودی عرب کے شہر بہا پر حوثی باغیوں کی طرف سے ہونے والے ڈرون حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سعودی قیادت کو اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں حوثی باغیوں کی طرف سے ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت اور عوام ہر حال میں سعودی قیادت کےساتھ کھڑےہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان حرمین شریفین کو لاحق کسی بھی خطرہ کی مذمت کرتا ہے، نہتےشہریوں پر اس طرز کے حملے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس طرح کے ڈرون حملوں سے خلیجی ممالک اور بالخصوص سعودی عرب کے امن کو خطرات لاحق ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان سعودی عرب کی حمایت جاری رکھے گا۔
مزید پڑھیں: حوثی باغیوں کی سعودی عرب پر ڈرون حملے کی کوشش ناکام، 6 افراد زخمی
یاد رہے کہ حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب پر ڈرون حملے کی کوشش کی گئی تھی جسے اتحادی افواج نے بروقت اقدامات کر کے فضا میں ہی تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ ڈرون کے ناکام حملے کے باوجود دھماکے سے 6 افراد زخمی ہوئے تھے۔
سعودی اتحادی افواج کے ترجمان ترکی المالکی نے دعویٰ کیا تھا کہ تباہ ہونے والا ڈرون ایرانی تھا، انہوں نے حوثی باغیوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ عام شہریوں پر حملہ کرنے سے باز آجائیں، بصورت دیگر عالمی قوانین کے مطابق سخت ایکشن لیا جائے گا۔
ترجمال سول ڈیفنس کرنل محمد الاسامی کا کہنا تھا کہ ڈرون کا ملبہ گرنے سے خواتین سمیت 6 شہری زخمی بھی ہوئے، کامیاب کارروائی میں ڈروان مار گرایا۔
دوسری جانب حکام نے موقف اختیار کیا تھا کہ حوثی باغیوں کی جانب سے امن معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی، اقوام متحدہ اور دیگر عالمی طاقتیں معاملے کی حساسیت کو دیکھیں کیونکہ حوثی باغی اب امن مذاکرات کا ناجائزہ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حوثی جنگجو امن معاہدے کی پاسداری نہیں کررہے، متحدہ عرب امارات کا الزام
واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں یورپی ملک سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان حدیدہ شہر میں جنگ بندی سمیت کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔