اسلام آباد: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی انتہاء کردی، تمام سیاسی جماعتیں آپسی اختلافات بھلا کر کشمیر کے معاملے پر متحد ہوجائیں۔
دفتر خارجہ (اسلام آباد) میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج کی کارروائیوں سے اس سال کشمیر میں 500سےزائد شہادتیں ہوچکیں جبکہ مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں گزشتہ روزسےاب تک 14 نوجوانوں کو شہید اور 300 سے زائد کو زخمی کیا گیا۔
[bs-quote quote=”دو روز میں 14 جبکہ رواں سال 500 کشمیریوں کو شہید کیا گیا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شاہ محمود قریشی”][/bs-quote]
اُن کا کہنا تھا کہ حالیہ کارروائیوں سے ایک لگتا ہے کہ بھارتی فوج قتل عام کےمنصوبے پرنکلی ہوئی ہے، کل ایک آٹھویں جماعت کےطالب علم کو شہید کیا گیا، کشمیریوں کو براہ راست گولیوں کانشانہ بنایاجارہاہے پھر بھی بڑے ممالک خاموش ہیں۔
وفاقی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’ دنیاکی ترجیحات میں کشمیر نہیں لیکن کوئی بھی ملک اتنا بے حس اور لاتعلق نہیں ہوسکتا، اگر آپ کو کشمیر کے مسئلے پر آواز اٹھانے سے دقت ہوتی ہے تو انسانیت کا سوچ کر ہی آواز اٹھا لیں اس میں کوئی مضائقہ بھی نہیں ہونا چاہیے‘۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ’اس سال مقبوضہ کشمیرمیں جدوجہد نے عجیب حدکو چھولیا جس کی وجہ سے بھارت شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہے، رواں برس بھارتی فورسز نے 500 سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا‘۔
‘کشمیر میں بھارتی فوج پیلٹ گنز استعمال کررہی ہیں، جس کی وجہ سے متعدد لوگوں کی آنکھیں ضائع ہوئیں، حالیہ کارروائیوں میں 18ماہ کی ایک بچی آنکھ ضائع ہوئی، اب وہ ساری زندگی ایک ہی آنکھ سے دیکھ سکے گی، بھارتی فوج نے بچی اور ماں پر اُس وقت فائرنگ کی جب وہ تشدد سے بچنے کی کوشش کررہے ہیں‘۔
دنیا کو کشمیر کے مسئلے پر انسانی ہمدردی کے تحت آواز اٹھانی چاہیے، وزیر خارجہ
وفاقی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’انڈونیشیاسے ایم بی اے کرنےوالے 3ماہ کی بچی کے باپ کو بھارتی فوج نے شہیدکیا، کسی کی جان لینے اور اپاہج کردینے سے بڑا ظلم دنیا میں کیا ہوسکتا ہے‘۔ شاہ محمود قریشی نے یہ بھی بتایا کہ ہم نے کشمیر کے مظالم کے حوالے سےاقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشنز کو خط تحریر کیا جبکہ پاکستانی سفارت خانوں کو بھی ہدایت کی کہ وہ مسئلہ کشمیر کو ترجیح بنیادوں پر اجاگر کریں اور متعلقہ ممالک پر مسئلہ حل کروانے کے لیے زور دیں۔
یورپی یونین کشمیر مظالم کے حوالے سے 19 فروری کو کھلی سماعت کرے گا، پاکستان اس کی بھرپور حمایت کرتا ہے، وزیر خارجہ
شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اوآئی سی کےسیکریٹری جنرل سے مسئلے پر وزارتی سطح کا اجلاس بلانےکی درخواست کی، جو پاکستان یاجدہ میں بلایاجاسکتاہے‘۔ اُن کا کہنا تھا کہ چندروز قبل سینیٹ کی کمیٹی میں حاضرہوا وہاں کشمیرپربات چیت ہوئی تھی، میں نے سیاسی جماعتوں کو تجویز دی کہ 5 فروری کو لندن میں عالمی کانفرنس کا انعقاد کیا جائے۔
[bs-quote quote=”سیاسی جماعتیں پانچ فروری کو لندن میں عالمی کانفرنس کا انعقاد کریں اور کشمیریوں کی جدوجہد کو دنیا کے سامنے لائیں” style=”style-9″ align=”left” author_name=”شاہ محمود قریشی”][/bs-quote]
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اب اس امر کی ضرورت ہے کہ ہم پاکستان اور کشمیرکے جھنڈے تلے متحد ہوکر نکلیں اور دنیا کو کشمیریوں کی جدوجہد کے حوالے سے آگاہ کریں، یورپی یونین اورپارلیمنٹ نےفیصلہ کیا ہےکشمیرپر ایک کھلی سماعت 19 فروری کو کی جائے گی، پاکستان اس اقدام کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ کل قومی اسمبلی کےاجلاس میں کشمیر مظالم کے حوالے سے مذمتی قرار پیش ہوگی، ہمارا ایک مؤقف دنیا کو جاناچاہیے، وزات خارجہ تمام سیاسی جماعتوں کی مددکو تیار ہے، وہ آئیں اور مل کر بیٹھیں مل کر لائحہ عمل طے کریں گے، جس کے پاس اچھی تجاویز ہوں گی اُس پر بھی غور کریں گے۔