اسلام آباد : پاکستان نے آئی ایم ایف کو منی بجٹ نہ لانے پر راضی کرلیا، اور منی بجٹ کی بجائے متبادل ذرائع سے آمدن بڑھانے کا پلان دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی ذاتی کوششوں سے منی بجٹ کا خطرہ ٹل گیا، ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کو منی بجٹ نہ لانے پر راضی کرلیا۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 11 تا 15 نومبر مذاکرات کا اندرونی احوال سامنے آگیا۔
ذرائع نے بتایا کہ منی بجٹ کی بجائے متبادل ذرائع سے آمدن بڑھانے کا پلان دیا گیا، چیئرمین ایف بی آر تنخواہ دار طبقے کو مزید ٹیکس سے بچانے میں متحرک رہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ چیئرمین راشد لنگڑیال نے ٹیکس کی متبادل حکمت عملی پر آئی ایم ایف کو منایا، ٹیکس ٹوجی ڈی پی ایشو میں1.5فیصداضافہ ہوا، آئی ایم ایف کو بریفنگ دی گئی۔
ذرائع نے مزید کہا کہ معاشی نظم وضبط اور رائٹ سائزنگ سے اخراجات میں کمی کا فریم ورک دیا گیا تاہم دسمبر تک ٹیکس ہدف حاصل نہ ہوا تو مارچ میں منی بجٹ آسکتا ہے۔
آئی ایم ایف نے گندم کی سپورٹ پرائس نہ دینے پر مجبور کردیا، وفاقی اورصوبائی حکومتیں گندم کی سپورٹ پرائس نہ دیں جبکہ آئی ایم ایف نے گنے کی حکومت مداخلتی قیمت دینے سے بھی منع کردیا۔
ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان آئی ایم ایف کے سامنے 2 آرڈیننس لانے پر آمادہ ہوگئی، سول سرونٹ ایکٹ میں ترامیم کے لئے آرڈیننس اور ٹیکس چوری روکنے کیلئے صوبائی سطح پر انفورسٹمنٹ آرڈیننس لایا جائے گا۔
آئی ایم ایف کو تشویش ہے کہ شمسی توانائی کا رحجان بجلی کی پیداواری لاگت بڑھائے گا، گرڈ اسٹیشنز سے بجلی لینے کے رحجان میں کمی توانائی اصلاحات کے برخلاف ہے۔