پاکستان کرکٹ بورڈ میں آزاد ڈائریکٹر کی حیثیت سے پہلی بار خاتون رکن کو بھی شامل کر لیا گیا۔
یہ اعزاز کورپوریٹ سیکٹر سے وابستہ عالیہ ظفر کو حاصل ہوا ہے جن کی تعیناتی بورڈ آف گورنرز میں دو سالہ مدت کے لیے ہوئی ہے۔
عالیہ ظفر کورپوریٹ سیکٹر میں خاصہ تجربہ رکھتی ہیں وہ اعلیٰ عہدوں پر فرائض انجام دے چکی ہیں اس کے علاوہ وہ اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام اور امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی سے بھی منسلک ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے بورڈ آف گورنرز کا 60واں اجلاس 10 نومبر بروز منگل کو نیشنل ہائی پرفارمنس سنٹر لاہور میں منعقد ہوا۔
چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کہا کہ وہ بورڈ آف گورنرز سے رخصت ہونے والے اراکین کےمشکور ہیں ،ان اراکین نے پاکستان کرکٹ کی کامیابی میں اپنا حصہ ڈالا۔چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ان اراکین نےاقتدار کی منتقلی کےاس مرحلےمیں پی سی بی کا بہت ساتھ دیا اور انہوں نے اس دوران اس امر کو بھی یقینی بنایا ہے کہ متعدد رکاوٹوں کے باوجود ہمارے کام میں کوئی خلل نہ آئے۔
بورڈ آف گورنرز کا حصہ بننے والے چار نئے اراکین کو پی سی بی کے معاملات پر مکمل بریفنگ دی گئی۔ ان امور میں پاکستان کرکٹ ٹیم، قومی خواتین کرکٹ ٹیم، ڈومیسٹک اسٹرکچر اور ایونٹس، کمرشل پروگرامز، ذخائر، پانچ سالہ حکمت عملی، آئین، گورننس اور کوویڈ 19 کی عالمی وباء کے دوران درپیش چیلنجز شامل ہیں۔
پی سی بی آئین 2019 کی شق 40 ، 41 ، 42 اور 43 کے تحت ، بی او جی نے آڈٹ کمیٹی ، نومینیشن کمیٹی ، ہیومن ریسورس اینڈ ریمونریشن کمیٹی اور رسک مینجمنٹ کمیٹی کے تقرری کی منظوری دی۔