اتوار, ستمبر 29, 2024
اشتہار

خدارا پاکستان کرکٹ ٹیم کو محلے کی ٹیم نہ بنائیں، کامران اکمل

اشتہار

حیرت انگیز

قومی ٹیم کے ٹی20 ورلڈ کپ 2024سے باہر ہونے کے بعد پاکستانی شائقین کے دل ٹوٹ گئے، پاک ٹیم پر تنقید اور ان کی کارکردگی پر سوالات اٹھ گئے۔

میڈیا پر تبصرے کرنے والے متعدد تجزیہ نگاروں نے بھی قومی ٹیم پر تنقید کے نشتر چلادیے انہوں نے پی سی بی حکام سے اس بدترین شکست پر سخت اور کڑے احتساب کا مطالبہ کیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے خصوصی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کرکٹر کامران اکمل اور باسط علی نے قومی ٹیم پر شدید تنقید کرتے ہوئے مایوسی کا اظہار کیا۔

- Advertisement -

باسط علی نے کہا کہ اس بار واقعی بہت افسوس ہوا کیونکہ جس طرح کا امریکا کا موسم اور پچ تھی وہ ہمیں سوٹ کرتی تھی لیکن کھلاڑیوں نے وہاں بھی مایوس کیا۔

انہوں نے کہا کہ نیو یارک میں تو اسپنر کی ضرورت نہیں تھی۔ جن سلیکٹرز نے ورلڈ کپ اسکواڈ ترتیب دیا وہ اس شکست کے اتنے ہی ذمہ دار ہیں جتنے کہ کھلاڑی۔

اس موقع پر شاہد ہاشمی کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے سے سوچ رکھا تھا کہ ہم سپر ایٹ میں تو چلے ہی جائیں گے اسی لیے ہم نے چار سے پانچ کھلاڑی کریبئین پریمیئر لیگ سے لیے۔

کامران اکمل کا کہنا تھا کہ ہمیں افغانستان سے سیکھنا چاہیے نجیب ان کا اہم کھلاڑی ہے لیکن فارم میں نہ ہونے کی وجہ سے انہوں نے نجیب کو بٹھا دیا، یہ ہوتی ہے حکمت عملی۔ ہماری ٹیم کسی گلی محلے کی نہیں پاکستان کی ٹیم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے جو ورلڈ کپ کی تیاری کی تھی یا جو ٹیم اناؤنس کی گئی یا جو ان کی کارکردگی تھی تو اس کے مقابلے میں میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ افغان ٹیم ہم سے اچھا کھیل پیش کرے گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں