ایک سال سے شکستوں کے بھنور میں پھنسی ٹیم نے جہاں انگلینڈ کو ٹیسٹ سیریز میں شکست دی وہیں پنڈی ٹیسٹ میں کرکٹ کی تاریخ کا انوکھا ریکارڈ قائم کر دیا۔
پاکستان نے انگلینڈ کو پنڈی ٹیسٹ میں شکست دے کر ہوم گراؤنڈ پر ساڑھے تین سال بعد ٹیسٹ سیریز جیتی۔ اس کے ساتھ ہی اس ٹیسٹ میچ میں ایسا انوکھا ریکارڈ بھی قائم ہوا جو غالباً کرکٹ کی تاریخ کا منفرد ریکارڈ ہے۔
پہلے ٹیسٹ میچ میں اننگ کی شکست کے بعد پاکستان نے اسپن ٹریک بنا کر انگلش ٹیم کو اسپنرز کے جال میں ایسا جکڑا اور آخری دونوں ٹیسٹ میچوں میں انگلینڈ کی تمام 40 وکٹیں اسپنرز نے حاصل کیں۔
اسپنرز کے لیے سازگار وکٹ پر پنڈی ٹیسٹ ریکارڈ بُک میں ایک ایسے ٹیسٹ میچ کے طور پر بھی درج ہوگیا جس میں پاکستان کی جانب سے کسی ایک بھی فاسٹ بولر نے ایک گیند بھی نہیں کرائی۔
انگلینڈ کی ٹیم نے اس ٹیسٹ میچ کی دونوں اننگز میں مجموعی طور پر 105.4 اوورز کھیلے اور تمام اوورز تین پاکستانی اسپنرز ساجد خان، نعمان علی اور زاہد محمود نے پھینکے۔
مین آف دی سیریز ساجد خان نے پنڈی ٹیسٹ میں 47.2 اوورز کرائے اور اس میچ میں مجموعی طور پر 10 وکٹیں حاصل کیں۔ نعمان علی نے 46.2 اوورز کرائے اور مجموعی طور پر 9 وکٹیں حاصل کیں۔
انگلینڈ کی پہلی اننگ میں زاہد محمود نے 10 اوورز کرائے اور ایک وکٹ پائی۔ سلمان علی آغا اور صائم ایوب جو دونوں اسپنرز ہیں نے ایک، ایک اوور بالترتیب پہلی اور دوسری اننگ میں کرایا۔
انگلینڈ کے خلاف اسپنرز کا جادو ایسا سر چڑھ کر بولا کہ ٹیم میں شامل فاسٹ بولر عامر جمال کو بولنگ کا موقع ہی نہ ملا جب کہ ملتان میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میچ میں بھی وہ صرف 6 اوورز ہی کرا پائے تھے۔
اس سیریز میں ایک اور اہم ریکارڈ یہ رہا کہ ملتان دوسرے ٹیسٹ اور پنڈی ٹیسٹ میں ساجد خان اور نعمان علی نے لگاتار 89 اوورز کرائے، جس کے بعد گیند زاہد محمود کو ملی تھی۔
دورہ آسٹریلیا اور زمبابوے: ون ڈے اور ٹی 20 سیریز کیلیے پہلی بار 4 الگ، الگ پاکستانی اسکواڈز کا اعلان