اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے آئندہ پانچ سال میں برآمدات 60 بلین ڈالر تک لے جانے کیلیے مؤثر حکمت عملی تشکیل دینے، معیشت کی ترقی اور برآمدات کو فروغ دینے، معاشی ٹیم کو ٹیرف کے نظام میں پائیدار اصلاحات متعارف کروانے اور برآمدات میں اضافے کیلیے سروسز، آئی ٹی اور زراعت کے شعبوں پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کر دی۔
اے پی پی کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ملکی برآمدات بڑھانے کیلیے اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں انہوں نے ہدایت کی کہ ٹیرف کے نرخوں کو کم اور نظام کو عام فہم و سہل بنایا جائے اور ٹیرف میں اصلاحات لا کر صنعتوں کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کی حکمت عملی اپنائی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی زرعی برآمدات میں تیزی سے اضافہ
شہباز شریف نے برآمدات میں اضافہ کیلیے سروسز، آئی ٹی اور زراعت کے شعبوں کو خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کی، برآمدات پر مبنی معاشی ترقی ’اڑان پاکستان‘ وژن کا اہم جزو ہے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ برآمدی صنعتوں کی ترقی کیلیے ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کے گورننس نظام میں ضروری اصلاحات کی جائیں۔
اجلاس میں وزیر اعظم کو وزارت تجارت میں اصلاحات کی پیشرفت اور آئندہ پانچ سال میں برآمدات کا ہدف 60 بلین ڈالر تک لے کر جانے کیلیے اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ گزشتہ دو سالوں میں ٹیرف میں بتدریج کمی کی گئی، برآمدات بڑھانے کیلیے وزارت تجارت ہر سال پاکستان میں بین الاقوامی سطح کے نمائشوں کی میزبانی کرتا ہے، 30۔2025 اسٹرٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت جاری ہے۔
ای کامرس پالیسی پر مشاورت تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اور اگلے مہینے کابینہ کی منظوری کیلیے پیش کی جائے گی، پاکستانی مصنوعات کی بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ کرنے کیلیے نیشنل کمپلائنس سینٹر تیار ہو چکا ہے۔
بریفنگ کے دوران یہ بھی بتایا گیا کہ سینٹر پاکستان کی برآمدی صنعتوں کی استعداد میں اضافہ اور تربیت کے پروگرام مرتب کرے گا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک تھے۔