اسلام آباد: پاکستان نے کالعدم تنظیموں کے اثاثہ جات پر پابندی کا نیا ایس آر او جاری کر دیا.
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نیا ایس آر او سیکیورٹی کونسل، ایف اے ٹی ایف کے معیارکےمطابق ہے.
دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ ایس آر اوکا مقصد سیکیورٹی کونسل کی طرف سے عائد پابندیوں کا اطلاق کرنا ہے، پاکستان میں کالعدم تنظیموں کے خلاف پرانے قوانین کے تحت کام ہورہا تھا.
[bs-quote quote=” ایس آر اوکا مقصد سیکیورٹی کونسل کی طرف سے عائد پابندیوں کا اطلاق کرنا ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”ترجمان دفتر خارجہ”][/bs-quote]
ترجمان دفترخارجہ بین الاقوامی سطح پر اب منجمد اورسیز کرنے کے الفاظ استعمال ہوتے ہیں، یواین سیکیورٹی کونسل کے تحت نئے ایس آراو کے تحت لازم کر دیا گیا.
حکومت کو کسی بھی کالعدم تنظیم کے منقولہ، غیرمنقولہ اثاثوں تک رسائی ہوگی، نئے ایس آراو کے تحت تمام کالعدم تنظیموں کے فلاحی ادارے حکومت کے کنٹرول میں آگئی.
مزید پڑھیں: حساس ادارے اور شکارپور پولیس کا مشترکہ آپریشن، کالعدم تنظیم کے 2 دہشت گرد ہلاک
یاد رہے کہ پاکستان کالعدم تنظیموں کے خلاف عالمی قوانین کے تحت کام کر رہا ہے. کالعدم تنظیموں کے اثاثہ جات سے متعلق بھی سخت اقدام کیے گئے ہیں.
اسی باعث فنانشل ایکٹ ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی بلیک لسٹ میں پاکستان کا نام شامل نہیں کیا گیا۔
خیال رہے کہ 19 فروری 2019 کو کالعدم بلوچ تنظیموں کے123فراریوں نے پاک فوج کے سامنے ہتھیار ڈال کر امن کا پرچم تھام لیا، ہتھیار ڈالنے کی تقریب میں سیاسی قیادت کے ساتھ اعلیٰ سول و فوجی افسران بھی موجود تھے۔