حکومت پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے ایک اور اہم معاہدہ کر لیا ہے اور یہ معاہدہ گندم کے حوالے سے کیا گیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ گندم کی سپورٹ پرائس کا اعلان نہ کرنے کا معاہدہ کر لیا ہے اور اس حوالے سے وزارت فوڈ سیکیورٹی نے صوبوں سے آبادی کے مطابق گندم فوڈ سیکیورٹی تجاویز طلب کر لی ہیں۔
دستاویزات کے مطابق آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد اب سال 26-2025 کی نئی گندم کے لیے امدادی قیمت مقرر نہیں کی جائے گی جب کہ وزارت فوڈ سیکیورٹی نے پاکستان ایگریکلچر اسٹوریج کارپوریشن (پاسکو) کو ختم کرنے کی تجاویز طلب کی ہیں۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ گندم کے ذخائر کی تقسیم اور مالی بے ضابطگیوں کی وجہ سے پاسکو کو بند کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاسکو آبادی کے مطابق 12 لاکھ میٹرک ٹن گندم ذخیرہ کرتا ہے اور صوبوں کو ان کی ضرورت کے مطابق گندم فراہم کرتا ہے۔
واضح رہے کہ حکومت پاکستان ہر سال گندم کی نئی فصل آنے پر امدادی قیمت مقرر کرتی ہے اور کسانوں سے اس قیمت پر گندم خرید کر فلور ملز کو فراہم کرتی ہے۔ تاہم آئی ایم کا یہ مطالبہ بھی رہا ہے کہ گندم کی سپورٹ پرائس ختم کی جائے۔
آئی ایم ایف نے پی آئی اے نجکاری کے حوالے سے بڑا مطالبہ مان لیا