اسلام آباد : پاکستانی وزارت صحت کورونا وائرس کی ویکسین لگوانے والے افراد کی دو سال میں موت کی خبروں کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا کوئی سائنسی تحقیق یہ ثابت نہیں کرتی کہ ویکسین لگوانے سے دو سال بعد موت واقع ہو سکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزارت صحت پاکستان کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ویکسین لگوانے سے دو سال میں موت کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام ویکسین تحقیق اور ٹیسٹنگ کے مراحل سے گزر کر عام عوام تک پہنچتی ہیں اور کوئی سائنسی تحقیق یہ ثابت نہیں کرتی کے ویکسین لگوانے سے دو سال بعد موت واقعہ ہو سکتی ہے۔
تمام ویکسین تحقیق اور ٹیسٹنگ کے مراحل سے گزر کر عام عوام تک پہنچتی ہیں۔ اور کوئی سائنسی تحقیق یہ ثابت نہیں کرتی کے ویکسین لگوانے سے دو سال بعد موت واقعہ ہو سکتی ہے۔ pic.twitter.com/9H9m3X9RZS
— Ministry of National Health Services, Pakistan (@nhsrcofficial) May 28, 2021
خیال رہے گزشتہ دنوں ایک غلط خبر اور فرانس کے نوبل انعام یافتہ سائنس داں کے کرونا ویکسین سے متعلق دعوؤں نے دنیا بھر میں خاص طور پر اُن لوگوں کو خوف زدہ کردیا جو ویکسینیشن کروا چکے ہیں۔
فرانسیسی سائنس داں لک مونٹاگنیئر (Luc Montagnier) سے منسوب کردہ من گھڑت خبر میں سب سے پریشان کُن اور افراتفری پھیلانے والی بات ویکسین لگوانے کے دو سال کے اندر موت واقع ہوجانے کی تھی۔
دنیا بھر میں سائنس دانوں نے اس من گھڑت خبر کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مونٹاگنیئر کی مختصر دورانیے کی ویڈیو میں بیان کردہ مفروضے درست نہیں ہیں۔ یہ بات کہ ویکسین لگوانے والے دو سال کے اندر موت کا شکار ہوسکتے ہیں، ان سے غلط منسوب کی گئی ہے اور مکمل طور پر غلط ہے۔