پاکستان میں بیک وقت کہیں ہیٹ ویو تو کہیں شدید ژالہ باری ہو رہی ہے جب کہ ملک میں ایک ماہ میں 12 بار سے زائد زلزلے کے جھٹکے بھی آ چکے ہیں۔
پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جو شدید اور غیر معمولی موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہے۔ اس وقت ملک میں کہیں ہیٹ ویو نے قیامت ڈھائی ہوئی ہے تو کہیں شدید ژالہ باری ہو رہی ہے جب کہ ایک ماہ کے دوران مختلف علاقوں میں 12 بار سے زائد زلزلے کے جھٹکے بھی آ چکے ہیں۔
پاکستان کے کئی علاقے اس وقت شدید بارشوں اور طوفانی ژالہ باری کی لپیٹ میں ہیں۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گزشتہ دنوں ٹینس بال سائز کے اولوں نے آسمان سے گر کر زمین پر تباہی مچائی۔ لوگوں کی گاڑیاں، سولر پینلز سمیت دیگر قیمتی اشیا تباہ ہوئیں جب کہ بارشوں سے کئی علاقوں میں فلش فلڈ کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
اس کے برعکس ملک کے مختلف علاقے بالخصوص جنوبی پنجاب اور صوبہ سندھ شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں اور محکمہ موسمیات نے ہیٹ ویو کی وارننگ جاری کرتے ہوئے شہریوں کو دن کے اوقات میں گھروں میں رہنے کی ہدایت کر دی ہے۔
ایک ہی ملک میں ایک ہی وقت میں یکسر الٹ موسم کے ساتھ پاکستان کے طول وعرض میں پے در پے آنے والے زلزلوں نے ماہرین میں تشویش کی لہر بھی دوڑا دی ہے۔
پاکستان میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران 12 سے زائد بار زلزلے آئے جب کہ اس ہفتے کے دوران سات بار زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ یہ زلزلے کے جھٹکے بلوچستان، خیبر پختونخوا، اسلام آباد سمیت بالائی علاقوں اور کراچی میں محسوس کیے گئے۔
27 مارچ کو اسلام آباد اور خیبر پختونخوا میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 5.2 ریکارڈ کی گئی، جس کامرکز ہندوکش ریجن افغانستان تھا، جبکہ اس کی گہرائی 198 کلو میٹر زیرِ زمین تھی۔
اس کے چار دن بعد 31 مارچ کو کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلےکے جھٹکے محسوس کیےگئے جن کی شدت 4.7 ریکارڈ کی گئی۔
ایک دن کے وقفے سے 2 اپریل کو بلوچستان کے علاقے بار کھان میں رات گئے زلزلے کے جھٹکے محسوس کر کے لوگ گھروں سے نکل آئے۔
12 اپریل کو پاکستان میں ایک گھنٹےکے دوران دو بار زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
پہلا زلزلہ رات بارہ بجے اور دوسرا اس کے آدھے گھنٹے بعد ساڑھے بارہ بجے آیا۔ یہ جھٹکے اسلام آباد، سوات، راولپنڈی، شانگلہ، ہری پور، ایبٹ آباد، گوجرانوالہ، گجرات، سرگودھا سمیت مختلف شہروں میں محسوس کیے گئے۔
خیبرپختونخوا کے علاقے سوات اور گرد و نواح میں 11 بج کر 54 منٹ پر پہلی بار زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، جن کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4.3 ریکارڈ کی گئی، جس کا مرکز پاک افغان تاجکستان سرحدی علاقہ تھا جبکہ اس کی گہرائی 88 کلو میٹر تھی۔ اس کی پیش گوئی سات اپریل کو کی گئی تھی۔
دو دن بعد 14 اپریل کو بھی ہلکی شدت کا زلزلہ آیا اور زلزلہ پیما مرکز کوئٹہ کے مطابق، زلزلے کی شدت 3 ریکارڈ کی گئی جبکہ اس کی گہرائی 12 کلومیٹر تھی۔ زلزلے کا مرکز کوئٹہ سے تقریباً 90 کلومیٹر مغرب میں واقع تھا۔
15اپریل کو پاکستان اور شمال مغربی ہمسایہ ممالک میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
یہ جھٹکے پاکستان آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت شمال مغربی ہمسایہ ممالک ازبکستان، تاجکستان اور افغانستان میں بھی محسوس کیے گئے ہیں۔
امریکی ارضیاتی سروے کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 5.6 اور اس کی گہرائی 69 کلو میٹر تھی، زلزلے کا مرکز افغانستان کے صوبے نورستان کا پہاڑی سلسلہ تھا۔
یہ زلزلے کے جھٹکے محسوس کرتے ہی لوگ گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔ تاہم زلزلوں کے نتیجے میں کسی جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔
سولر پینلز کو ژالہ باری میں کیسے محفوظ رکھا جائے؟ طریقے جانیے