پاکستان مینز کرکٹ کے آئندہ دو سال انتہائی مصروف گزریں گے نظر ثانی شدہ شیڈول جاری کر دیا گیا ہے اس دوران قومی ٹیم تمام فارمیٹ میں کم از کم 75 میچز کھیلے گی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی ٹیم کے آئندہ دو سال کے فیوچر ٹور پروگرام کا نظر ثانی شدہ شیڈول جاری کر دیا ہے جس کے مطابق گرین شرٹس ان دو سالوں میں بہت مصروف رہے گی۔
کرکٹ کلینڈر 2023-24 اور 2024-25 میں باہمی ہوم اور اوے سیریز کے ساتھ رواں سال ہونے والے ایشیا کپ، ون ڈے ورلڈ کپ، آئندہ برس ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور 2025 میں ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل سمیت فروری 2025 میں پاکستان میں جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے اشتراک سے کھیلی جانیوالی سہ فریقی ایک روزہ سیریز بھی شامل ہیں۔
شیڈول کے مطابق پاکستان نے ان دو سالوں میں 12 ٹیسٹ میچز کھیلنے ہیں اگر قومی ٹیم ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں پہنچتی ہے تو یہ تعداد 13 ہو جائے گی۔
گرین شرٹس نے ان دو سالوں میں 32 ایک روزہ میچز یقینی کھیلنے ہیں جن میں باہمی سیریز میں 18 ایک روزہ میچز ہیں۔ اس کے علاوہ ایشیا کپ میں 5 اور ورلڈ کپ میں 9 میچز ہیں۔
اگر پاکستان رواں سال کھیلے جانے والے ایشیا کپ اور ورلڈ کپ کے سیمی فائنل اور فائنل تک رسائی حاصل کرتا ہے تو 4 میچز کا مزید اضافہ ہو جائے گا جب کہ اس میں 2025 میں پاکستان میں ہونے والی سہ فریقی ایک روزہ سیریز شامل نہیں ہے جو نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کے اشتراک سے کھیلی جائے گی۔
اگر بات کریں مختصر فارمیٹ کی تو پاکستان نے دو سال کے دوران باہمی ہوم اوے سیریز میں 36 میچز یقینی کھیلنے ہیں جب کہ آئندہ سال ویسٹ انڈیز میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا شیڈول نہیں آیا یوں یہ تعداد مزید بڑھ جائے گی۔
پاک کرکٹ کلینڈر 2023-24
پی سی بی کی جانب سے ٹوئٹر کی آفیشل ویب سائٹ پر جاری نظر ثانی شیڈول کے مطابق سیزن 2023-24 جس کا آغاز جولائی سے ہوچکا ہے۔ اس میں سری لنکا سے دو ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز ہے جس میں سے ایک میچ پاکستان جیت چکا جب کہ دوسرا 24 جولائی سے کولمبو میں شیڈول ہے۔
اس ٹیسٹ سیریز کے بعد پاکستان نے ایشیا ون ڈے کپ کی میزبانی کرنی ہے جو پاکستان اور سری لنکا میں کھیلا جائے گا۔ گروپ میں دو میچز کے علاوہ یقینی طور پر سپر فور مرحلے کے تین میچز کھیلنے ہیں۔
ایشیا کپ کے بعد پاکستان کے اکتوبر نومبر میں بھارت جانا ہے جہاں ایک روزہ عالمی کپ کا میلہ سجے گا 5 اکتوبر سے شروع ہونے والے اس میگا ایونٹ میں قومی ٹیم نے گروپ میں 9 میچز کھیلنے ہیں۔
ورلڈ کپ کے ایک ماہ بعد گرین شرٹس کینگروز کے دیس کا رخ کریں گے جہاں دسمبر جنوری میں 3 ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کھیلیں گے اور وہیں سے نیوزی لینڈ کے لیے اڑان بھریں گے جہاں سے قومی ٹیم کی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاریوں کا با قاعدہ آغاز ہوگا۔
جنوری میں کیویز کے ساتھ پانچ ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے جائیں گے۔ نیوزی لینڈ اپریل میں 5 ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلنے پاکستان آئے گی۔ اس کے بعد پاکستانی ٹیم مئی میں نیدر لینڈ جا کر 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گی اس کے بعد آئرلینڈ سے دو مختصر دورانیے کے میچز ہوں گے جس کے بعد انگلینڈ کا رخ کرے گی جہاں 4 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے جائیں گے۔
پاکستان ٹیم جون میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے کا عزم لے کر ویسٹ انڈیز میں ڈیرے ڈالے گی۔
A breakdown of Pakistan Men's schedule for the 2023-24 and 2024-25 international seasons 👇
Read more ➡️ https://t.co/JvQccyrQvo pic.twitter.com/2Fk5F2SDmh
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) July 18, 2023
پاک کرکٹ کلینڈر 2024-25
اگلے سال کے کرکٹ سیزن کا آغاز پاکستان ٹیم بنگلہ دیش کی دو ٹیسٹ کے لیے میزبانی کرکے کرے گا جس کے بعد انگلینڈ کی ٹیم اکتوبر میں تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنے کے لیے پاکستان آئے گی۔
نومبر میں پاکستان ٹیم طویل غیر ملکی ٹور پر روانہ ہو گی جہاں پہلے قومی ٹیم آسٹریلیا جائے گی اور وہاں تین ون ڈے اور اتنے ہی مختصر دورانیے کے میچز ہوں گے۔ گرین شرٹس کا اگلا پڑاؤ زمبابوے ہوگا جہاں تین ایک روزہ اور تین ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز کھیلی جائیں گی۔
قومی ٹیم وہاں سے جنوبی افریقہ کے لیے اڑان بھرے کی جہاں دسمبر جنوری میں دو ٹیسٹ، تین ون ڈے اور تین ہی ٹی 20 میچز پر مشتمل سیریز کے ساتھ اس طویل ٹور کا اختتام کرے گی۔
وطن واپسی پر گرین شرٹس ویسٹ انڈیز کی دو ٹیسٹ میچوں کے لیے میزبانی کریں گے جس کے بعد طویل عرصے بعد پاک سر زمین پر سہ فریقی ایک روزہ سیریز کا انعقاد ہوگا جو جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے اشتراک سے کھیلی جائے گی۔
فروری مارچ میں آئی سی سی چیمپئن ٹرافی کا فائنل انگلینڈ میں شیڈول ہے اگر پاکستان کی کارکردگی چیمپئن ٹرافی کے تیسرے سائیکل میں بہترین رہی تو وہ یہ فائنل کھیلنے کا اعزاز بھی حاصل کرے گا۔
اپریل میں نیوزی لینڈ جا کر گرین شرٹس تین ایک روزہ اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز کھیلیں گے۔ اس کرکٹ کلینڈر ایئر کا اختتام پاکستان ہوم سیریز کے ساتھ کرے گا جو مئی میں بنگلہ دیش کے خلاف کھیلی جائے گی جس میں تین ایک روزہ اور اتنے ہی ٹی ٹوئنٹی میچز ہوں گے۔