پاکستان میں جدید ترین موبائل ایپلی کیشن راہ گزر کا آغاز کر دیا گیا ہے جس سے ملک بھر میں قانونی پٹرول پمپس اور آؤٹ لیٹس کی نشاندہی ہوسکے گی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق اوگرا، ایف بی آر اور آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل کی مشترکہ کاوشوں سے جدید ترین موبائل ایپلی کیشن ’’راہ گزر‘‘ کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ یہ ایپ صارفین کو ملک بھر میں قانونی پٹرول پمپس اور آؤٹ لیٹس کی نشاندہی کرے گی۔
اس حوالے سے ایپ کی لانچنگ تقریب اوگرا کے ہیڈ آفس اسلام آباد میں منعقد کی گئی جس کی صدارت چیئرمین اوگرا مسرور خان ممبر آئل اینڈ فنانس نے کی۔ تقریب میں وزارت توانائی، ایف بی آر، کسٹمز، ایکسپلوسیو ڈیپارٹمنٹ کے سینئر حکام، او سی اے کے نمائندوں نے شرکت کی۔
تقریب میں بتایا گیا کہ جدید ترین موبائل ایپلی کیشن کا آغاز پاکستان کی آئل سپلائی چین کی ڈیجیٹلائزیشن میں ایک اہم قدم ہے۔ یہ ایپ قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو غیر قانونی دکانوں یا ’’باکس اسٹیشنز‘‘کی نشاندہی کرنے کیلیے پلیٹ فارم پیش کرے گی۔
پاکستانی صارفین اس ایپ کا استعمال کر کے غیر قانونی آؤٹ لیٹس، اوور چارجنگ یا معیار سے متعلق خدشات، شفافیت کو یقینی بنانے اور اسٹیک ہولڈرز کو با اختیار بنانے سے متعلق شکایات درج کرنے کیلیے استعمال کر سکیں گے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین اوگرا مسرور خان نے کہا کہ اس سفر کا آغاز اگست 2024 میں اوگرا اور ایف بی آر کے درمیان بات چیت کیساتھ ہوا۔ راہ گزر ایپ کا آغاز ایک وسیع تر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا پہلا مرحلہ ہے۔ اس کا مقصد احتساب کو فروغ دینا، غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنا اور تیل کی صنعت کی سالمیت کو بڑھانا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’’راہ گزر ‘‘ ایپ کا آغاز اوگرا کے موثر طرز حکمرانی اور شفاف جوابدہ توانائی کے ماحولیاتی نظام کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ قدم غیر قانونی پٹرول پمپس اور بدعنوانی سے متعلق درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کیلیے گیم چینجر کا کام کرے گا۔