منگل, مئی 13, 2025
اشتہار

پاک بھارت جنگ بندی کے بعد اب کیا ہونے جارہا ہے؟ اہم خبر

اشتہار

حیرت انگیز

بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی پیشکش کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں کافی حد تک کمی آگئی ہے لیکن کیا آنے والے وقت میں نریندر مودی پر بھروسہ کیا جاسکتا ہے؟

اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں ماہر بین الاقوامی امور ڈاکٹر عادل نجم  نے بتایا کہ جنگ بندی  کے باوجود بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر کبھی بھی بھروسہ نہیں کیا جاسکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ بیرون ملک دورے پر جارہے ہیں انہوں نے مودی کو واضح سگنل دیا ہوگا، پاکستان کی گفتگو مودی سے نہیں گارنٹی دینے والے امریکا اور دیگر ممالک سے ہے۔

عادل نجم نے کہا کہ مودی نے پہلے تو انکار کیا لیکن پھر ٹرمپ نے کہا کہ سیز فائر کرکے گفتگو کرو، مارکو روبیو کی ٹوئٹ دیکھیں جس میں انہوں نے کہا ہے کہ نیوٹرل مقام میں پاک بھارت متنازع معاملات پر گفتگو ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ پہلے دنیا کے جو خیالات بھارت سے متعلق تھے وہ اب یکسر تبدیل ہوچکے ہیں، بھارت خود کو خطے کا تھانیدار سمجھ رہا تھا جبکہ عالمی سطح پر اس کی تذلیل ہوگئی۔

دوسری جانب پاکستان سے متعلق عالمی سطح پر رائے تبدیل ہوئی ہے اسے مثبت لیا جارہا ہے، یہی موقع ہے پاکستانی دفتر خارجہ امریکا سے پوچھے کہ کون سے مقام پر گفتگو شروع کرنی ہے۔

ماہر بین الاقوامی امور کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کیخلاف فرنٹ لائن پر کردار ادا کررہا ہے،
پاکستان مقبوضہ کشمیر، بلوچستان اور کے پی میں دہشت گردی پر بات کرے گا۔

پاکستان جعفر ایکسپریس جیسے کئی دہشت گردی کے واقعات پر بات کرے گا، ایک ہفتے کے دوران بہت سی حیران کن چیزیں دیکھی ہیں، ہمیں بھارتی رویے، بھارتی فوج کے کردار نے حیران کیا۔

ڈاکٹرعادل نجم نے کہا کہ ایک چیز جسے ہم نے سب سے زیادہ حیران کیا وہ پاکستان میں عوامی اتحاد دیکھا، تمام سیاسی جماعتیں، سوسائٹی کا ہر فرد ہم نے ایک پلیٹ فارم پر متحد دیکھا۔

پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

ان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ہم نے پاکستان میں پاکستانیت دیکھی، قوم مفاد اور سیکیورٹی کی بات ہوتی ہے تو ہم نے پاکستان میں اتحاد دیکھا ہے، اب اصل جنگ سفارتی سطح پر ہے اور سفارت کاروں کا کردار اہم ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں