نئی دہلی : پاکستان اوربھارت کےدرمیان کرتارپور راہداری کھولنے کےمنصوبے پر ہونے والے مذاکرات کا پہلا مرحلہ ختم ہوگیا جس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کرتارپور راہداری کھولنے کےمنصوبے کوعملی جامہ پہنانے کیلئے وزارت خارجہ کی سطح پر پاک بھارت مذاکرات کا آغاز ہوا، جس کے تحت پاکستان کا 18 رکنی وفد دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کی سربراہی میں اٹاری پہنچا۔
بھارت کے جنوبی علاقے اٹاری میں ہونے والی ملاقات میں پاکستانی اور بھارتی وفود سکھوں کے مقدس مقام کرتارپورصاحب تک بھارتی یاتریوں کی آمد ورفت کھولنے کے سلسلے میں تفصیلات پربات چیت بھی ہوئی۔ مذاکرات میں دونوں ممالک کے تکنیکی اورقانونی ماہرین شامل تھے۔
پاک بھارت مذاکرات کا مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا، جس کے مطابق بات چیت کے اگلے مرحلے میں بھارتی وفد 2 اہریل مارچ کو پاکستان آئے گا، جبکہ اُس سے قبل ماہرین کی 19 مارچ کو زیرو پوائنٹ کے مقام پر بات چیت ہوگی۔
واہگہ واپسی پر صحافیوں سے سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی وفد کے سربراہ اور ترجمان دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ راہداری کے طریقہ کار اور اس کے ڈارفٹ پر تعمیری مذاکرات ہوئے، ملاقات انتہائی مثبت ماحول میں ہوئی۔ آئندہ ملاقات واہگہ میں دواپریل کوہوگی۔
مزید پڑھیں : ہم مثبت پیغام لےکرجارہےہیں ، امید ہے بھارت بھی مثبت قدم آگے بڑھائے گا، ڈاکٹر فیصل
روانگی سے قبل دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کرتارپورراہداری کھولنےکاایجنڈا لےکر جارہے ہیں،امید ہےبھارت بھی مثبت قدم بڑھائےگا،پاک بھارت کشیدگی میں کمی خطےکےامن کےلیےضروری ہے،راہداری پراجلاس وزیراعظم کےوژن کاعکاس ہے۔
خیال رہے کہ کرتارپور راہ داری پر مذاکرات کی کوریج کے لیے پاکستان نے بھارت کو پاکستانی صحافیوں کو ویزا دینے کی درخواست کی تھی جسے انڈیا نے مسترد کر دیا تھا ، جس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے اس اقدام کو افسوس ناک قرار دیا تھا اور کہا تھا کہا پاکستان نےکرتار پورراہداری کےسنگ بنیادپرتیس بھارتی صحافیوں کوویزے جاری کیےتھے۔
یاد رہے 7 فروری کو پاکستان نے کرتارپور راہ داری کے سلسلے میں بھارت کو مذاکرات کی پیش کش کرتے ہوئے 2 تاریخیں دی تھیں جس پر بھارت نے بھی مثبت جواب دیا تھا۔
واضح رہے پاکستان نے کرتار پور بارڈر کھولنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد بھارت بھی اس اقدام کی تعریف کرنے پر مجبور ہوگیا تھا، نئی دہلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی کا کہنا تھا کہ ’کرتار پور راہداری کھولنے کا فیصلہ دونوں ممالک کے عوام کو جوڑے گا اور ہم بہتر مستقبل کی طرف جائیں گے‘۔
بعد ازاں 28 نومبر کو وزیراعظم عمران خان نے کرتارپوربارڈر کا افتتاح کرتے ہوئے بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی تھی اور کہا تھا ہندوستان ایک قدم بڑھائےہم دوبڑھائیں گے۔