اسلام آباد : جنوری میں 2.4 فیصد کی شرح کے ساتھ پاکستان میں مہنگائی کی شرح 2015 کے بعد سے کم ترین سطح پر آگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں مہنگائی کی شرح 2015 کے بعد کم ترین سطح پر آگئی، ادارہ شماریات نے بتایا کہ جنوری 2024میں مہنگائی کی شرح 2.4 فیصد اور دسمبر 2024 میں مہنگائی کی شرح 4.1 فیصد پر تھی جبکہ گزشتہ مالی سال کے 7 ماہ میں مہنگائی کی شرح 28.7 فیصد پر تھی۔
ادارہ شماریات نے ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کے اعدادوشمارجاری کئے ، جس میں بتایا گیا کہ شہروں میں ایک ماہ میں مہنگائی 0.20 فیصد بڑھی، جولائی تا جنوری مہنگائی کی شرح 6.50 فیصد ریکارڈ کی گئی، جنوری 2024 کی نسبت مہنگائی 2.41 فیصد بڑھ گئی۔
اعداد و شمار کے مطابق شہروں میں چکن 35.26 ،دال مونگ 5.43 فیصد مہنگی ہوئی جبکہ تازہ پھل 5.01، چینی 3.90 ، گھی 2.61 فیصد مہنگا ہوا۔
شہروں میں آلو 28.07، ٹماٹر 20.70 ،سبزیاں 19.97 فیصد سستی ہوئیں اور ایک ماہ میں انڈے 14، پیاز 13.98 فیصد سستے ہوئے۔
جنوری میں دیہات میں مہنگائی 2.41 فیصد بڑھی، دیہات میں ایک ماہ میں مرغی کا گوشت 33.02 مہنگا ہوا جبکہ چینی 4.82، دال مونگ 4.84 فیصد مہنگی ہوئی تاہم دیہات میں تازہ پھل 7.82 فیصد سستے ہوئے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے جنوری 2025 میں مہنگائی کی بڑھتی شرح میں 9 سال کی کم ترین سطح پر آنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ 2024 کے آغازمیں مہنگائی کی شرح 28.73فیصد تھی جو4.1 فیصدتک کم ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ جنوری 2025 میں مہنگائی کی شرح مزید کم ہو کر 2.4 فیصد پر آ چکی ہے، مہنگائی کی شرح کا بتدریج کم ہونا انتہائی خوش آئند ہے، اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں کمی سے عام آدمی کی زندگی میں بہتری آ رہی ہے۔