اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہو گیا ہے، چیئرمین ایف بی آر اور ٹیکس حکام نے آئی ایم ایف مشن سے بات چیت کی۔
تفصیلات کے مطابق ذرایع نے بتایا ہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف مشن سے مذاکرات میں پیش کش کی ہے کہ پاکستان ٹیکس ہدف میں 600 ارب روپے اضافے کے لیے تیار ہے۔
ذرایع کا کہنا ہے کہ مذکرات میں پاکستان کی جانب سے آئندہ مالی سال کے ٹیکس ہدف میں 600 ارب روپے اضافے کا عندیہ دیا گیا ہے۔
ذرایع نے مزید بتایا ہے کہ مذاکرات کے دوران ٹیکس اصلاحات پر بھی آئی ایم ایف کو بریفنگ دی گئی، ٹیکس کی چھوٹ محدود کرنے پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔
پاکستانی وفد نے آئی ایم ایف مشن کو ایمنسٹی اسکیم پر بھی رام کرنے کی کوششیں کی، وفد کی جانب سے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم پر بریفنگ دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا آغاز
آئی ایم ایف کو بریفنگ میں کہا گیا کہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم آمدن بڑھائے گی، تاہم ذرایع کا کہنا ہے کہ اسکیم پر مزید مشاورت کی ضرورت محسوس کی گئی۔
خیال رہے کہ آج انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہو گیا ہے، آئی ایم ایف مشن کی سربراہی ارنستو ریگو کر رہے ہیں، جب کہ پہلے مرحلے میں تکنیکی سطح کے مذکرات کی قیادت حکومت پاکستان کی جانب سے سیکریٹری وزارت خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کر رہے ہیں۔
پاکستان ٹیکس اصلاحات اور توانائی شعبے میں تجاویز تیار کر چکا ہے، آئی ایم ایف وفد وزارت توانائی حکام سے بھی مذکرات کرے گا، حکومت آئی ایم ایف سے 7 سے 8 ارب ڈالر قرض کی درخواست کر سکتی ہے، جب کہ ممکنہ آئی ایم ایف پروگرام کی مدت 3 سال ہوگی۔