اسلام آباد : پاکستان نے امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی پر جنسی تشدد کے الزامات کا معاملہ امریکا سے اٹھانے کا فیصلہ کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلو صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی پر جنسی تشدد کے الزامات ایک سنجیدہ معاملہ ہے، ماضی میں بھی امریکی انتظامیہ کو کہا ڈاکٹرعافیہ کو تشدد کا نشانہ نہ بنایا جائے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان ان الزامات کو سنجیدگی سے دیکھتا ہے اور نگران وزیر اعظم نے معاملہ امریکہ کےساتھ اٹھانے کی ہدایت کی ہے لہذا معاملہ امریکہ کے ساتھ اٹھائیں گے، رواں ہفتے اعلیٰ امریکی عہدیدار پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔
ممتاز زہرا بلوچ نے دہشت گردی پر امریکی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے اس کو حقائق کے منافی قرار دیا اور کہا کہ انسداد دہشت گردی اور دہشت گردوں کی مالی معاونت پر پاکستانی اقدامات کو دنیا تسلیم کرتی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے شہزاد اکبر پر حملے میں کسی پاکستان کے کسی کردار کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری پالیسی نہیں ہے کہ ہم بیرون ممالک مقیم اپنے شہریوں کو نشانہ بنائیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں برطانوی قانون نافذ کرنے والے اداروں ہر اعتماد ہے اور ان کی جانب سے کسی قسم کی معلومات کے تبادلے کا خیر مقدم کریں گے ابھی تک شہزاد اکبر نے پاکستانی ہائی کمشن سے کسی قسم کی امداد طلب نہیں کی۔