جمعرات, جنوری 30, 2025
اشتہار

پاکستان نے غزہ میں ’’اونروا‘‘ کے امدادی آپریشن کی بندش کی مخالفت کردی

اشتہار

حیرت انگیز

نیویارک : پاکستان نے اقوامِ متحدہ میں غزہ میں’’اونروا‘‘ کے امدادی آپریشن کی بندش کی مخالفت کردی، منیر اکرم نے کہا اسرائیل کو انروا سمیت کسی تنظیم کا دفتر بند کرنے کا حق نہیں۔

تفصیلات کے مطابق اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا اسرائیل کو انروا سمیت کسی تنظیم کا دفتر بند کرنے کا حق نہیں۔ غزہ میں فلسطینی پناہ گزینوں کے ادارے کو بند کرنے سے جنگ بندی کو خطرہ ہوسکتا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ یو این کی ریلیف اور ورکس ایجنسی کے خاتمے کی اجازت جنگ بندی خطرے میں ڈالنا ہوگا، ایسا کوئی بھی اقدام غزہ کی بحالی اور سیاسی منتقلی کے ہر امکان کو ختم کر دے گا۔

پاکستانی مندوب نے’’اونروا‘‘کولاکھوں فلسطینی مہاجرین کیلئے امید کی کرن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اونروا کا کردار جنگ بندی کے نفاذ ، انسانی امداد کی فراہمی اور غزہ کی تعمیر نو کیلئے اہم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اونروا کو نشانہ بنا کر فلسطینی عوام کوانسانی امداد فراہمی کےڈھانچےکوختم کرناچاہتاہے،یہ فلسطینی عوام کی شناخت،ان کےحقوق مٹانے اور امن کی جدوجہد کمزور کرنیکی کوشش ہے۔

منیراکرم نے کہا کہ خطرہ ہے 48 گھنٹے میں کنیسٹ کے 28 اکتوبر 2024 کے منظور شدہ اسرائیلی قانون پر عمل ہوگا، اسرائیلی قانون یواین چارٹر،بین الاقوامی قانون،عالمی عدالت انصاف کی رائے کی خلاف ورزی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل کو بطور قابض طاقت اقوام متحدہ کی فراہم سہولت کو بند کرنے کا کوئی حق نہیں، اسرائیل کے مسلسل اقدامات عالمی برادری کی توہین ہیں، جنرل اسمبلی کی قراردادوں میں اونروا کے مینڈیٹ کی تجدید میں تصدیق کی گئی ہے۔

پاکستانی مندوب نے کہا کہ پاکستان غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم کرتا ہے، غزہ جنگ بندی معاہدے کے تمام مراحل پر مکمل عملدرآمد کرایا جائے، غزہ میں جنگ بندی کیلئے قطر اور مصر کی کوششیں قابل تحسین ہیں۔

منیر اکرم کا کہنا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی اور اسرائیلی فوج کا مکمل انخلا ہونا چاہیے، غزہ کے مظلوم اور بے گھرعوام کو فوری انسانی امداد فراہم کی جائے، پاکستان اونروا مشن کیلئے اپنی غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں