اسلام آباد: بھارتی فوج کی ایل او سی پر سیز فائر کی شدید اور مسلسل خلاف ورزیوں پر ایک بار پھر بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر احتجاج کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی ناظم الامور کی طلبی ڈی جی ساؤتھ ایشیا ڈاکٹر فیصل نے کی، پاکستان کا ایل او سی پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر احتجاج کیا گیا اس موقع پر انہیں احتجاجی مراسلہ بھی تھمایا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی افواج نے تتری نوٹ، چری کوٹ، بروھ سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ کی تھی، بھارتی افواج نے نیزہ پیر، شاردا، استوال، باگسر میں بلا اشتعال فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 10 سالہ بچہ شہید ہوا اور 3 خواتین بچوں سمیت 16 شہری زخمی ہوئے۔
ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ بھارتی افواج شہری آبادی کو خودکار اسلحہ سے نشانہ بنارہی ہے، بھارت کی جانب سے 2017 سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی ہے، بھارت نے 2017 میں 1970 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتی فوج کی ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ، سپاہی نعمت ولی شہید
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی فوج کا شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا قابل مذمت ہے، بھارتی فوج کا شہری آبادی کو نشانہ بنانا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی جنگ بندی کی خلاف ورزیاں علاقائی امن کے لیے خطرہ ہیں، بھارتی خلاف ورزیاں کسی سنگین اسٹریٹیجک غلط فہمی کا باعث بن سکتی ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت 2003 کی جنگ بندی کے معاہدے کا احترام یقینی بنائے، بھارت اپنی افواج کو جنگ بندی پر کاربند کرکے عمل کی ہدایت کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات یقینی بنائے، بھارت ایل او سی پر معاہدے کی حقیقی روح کے مطابق امن برقرار رکھے۔