کراچی: پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت مزید 60 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کردیا، رہائی پانے والوں میں 65 سالہ مشرف بھی ہے جو گزشتہ 20 سال سے حراست میں تھا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کی جانب سے جذبہ خیر سگالی کے تحت 360 بھارتی ماہی گیروں کی رہائی کا فیصلہ گزشتہ ماہ کیا گیا، جس کے تحت آج چوتھی کھیپ میں 60 قیدیوں کو رہائی دی گئی۔ رہائی پانے والے 60 قیدیوں کو لانڈھی جیل سے ایک بجے دوپہر کینٹ اسٹیشن کے لیے روانہ کیا گیا جس کے بعد انہیں بزنس ٹرین کے ذریعے لاہور اور پھر وہاں پر واہگہ بارڈر کے مقام پر بھارتی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔
بھارت کے شہر کلکتہ کے ضلع اگہلی گاؤں بڑا تاج پور سے تعلق رکھنے والے 65 سالہ مشرف نامی ماہی گیر کو بھی 20 سال بعد رہائی ملی۔ رہائی پانے والے تمام بھارتی ماہی گیروں کے سفری اخراجات ایدھی فاؤنڈیشن نے برداشت کیے۔
مزید پڑھیں: پاکستانی جیلوں میں قید مزید 100 بھارتی ماہی گیروں کو رہائی مل گئی
آج رہائی پانے والے ماہی گیروں میں سے 55 کو سمندری حدود کی خلاف ورزی جبکہ 5 کو سرحدی خلاف ورزی پر حراست میں لیا گیا تھا، ایدھی فاؤنڈیشن کی جانب سے ماہی گیروں کو تحائف بھی دیے گئے۔
رہائی پانے والے بھارتی ماہی گیر ایک بجے جیل سے رہا کیا گیا جبکہ انہیں کینٹ اسٹیشن سے تین بجے لاہور کے لیے روانہ کیا گیا۔ پنجاب کے دارالحکومت پہنچنے کے بعد تمام لوگوں کو واہگہ بارڈر کے مقام پر گزشتہ ہفتے بھارتی حکام کے حوالے کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ حکومت پاکستان نے جذبہ خیرسگالی کے تحت 360 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے تحت پہلے، دوسرے اور تیسرے مرحلے میں 100 ، 100 جبکہ چوتھے مرحلے میں 60 افراد کو رہا کیا گیا۔ جذبہ خیر سگالی کے تحت ایک ماہ میں 360 بھارتی ماہی گیروں کو جیلوں سے رہا کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی جیل میں ایک اور ماہی گیر زندگی کی بازی ہار گیا
یاد رہے کہ پاکستان کی جانب سے حراست میں لیے جانے والے بھارتی ماہی گیروں کا انسانی حقوق کی بنیاد پر ہر طرح کا خیال رکھا جاتا ہے اور انہیں ہر قسم کی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں جبکہ اس کے برعکس رواں سال میں اب تک بھارتی جیلوں میں تین پاکستانی ماہی گیروں کو قیدیوں نے تشدد کر کے شہید کردیا۔